اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 4700 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس 99 ہزار پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند
- تمام شعبوں میں خریداری دیکھنے کو ملی، ہیوی اسٹاکس نے بنیادی کردار ادا کیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے بینچ مارک انڈیکس میں 3500 پوائنٹس کی یومیہ سب سے بڑی کمی اور شدید بندی کے ایک روز بعد بدھ کو زبردست تیزی دیکھی گئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں یومیہ سب سے تقریبا 4700 پوانٹس کا اضافہ ہوا ہے اور انڈیکس پہلی بار 99 ہزار کی سطح سے اوپر بند ہوا۔
بدھ کے روز سرمایہ کاروں نے بڑے پیمانے پر خریداری میں جوش خروش دکھایا کیوں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کریک ڈاؤن کے بعد تحریک انصاف نے اسلام آباد میں تین روز سے جاری احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا جس پر سرمایہ کار بھی مطمئن دکھائی دیے۔
انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 99 ہزار 549.81 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا
کاوربار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 4,695.09 پوائنٹس یا 4.96 فیصد کے اضافے سے 99,269.25 پر بند ہوا۔
انڈیکس کے ہیوی اسٹاکس جیسے کہ ایچ بی ایل، این بی پی، ایم سی بی، او جی ڈی سی، ایس ایس جی سی اور حبکو مثبت زون میں ٹریڈ کرتے رہے جبکہ آخری چند منٹوں کے دوران بھی خریداری میں دلچسپی بڑھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خریداری کا رحجان برقرار ہے۔
بدھ کے روز کا سیشن منگل کے تباہ کن منفی رحجان کے بالکل برعکس رہا، منگل کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک دن کی سب سے بڑی گراوٹ دیکھی گئی جس کے بعد انڈیکس 3،500 پوائنٹس سے زائد کمی کے ساتھ 94،574 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ اس دوران سرمایہ کاروں نے اسلام آباد کی صورتحال کو بگڑتا ہوا دیکھا، جب پاکستان آرمی کو احتجاج کو مزید تشویشناک ہونے سے روکنے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے راتوں رات کیے گئے فیصلہ کن اقدامات کے بعد امید کی لہر واپس آ گئی۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین کے خلاف پولیس اور رینجرز نے رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بلیو ایریا اور ڈی چوک کو خالی کرالیا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا کہ گزشتہ رات اپوزیشن کا احتجاج ختم ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی۔ اسٹیٹ بینک نے مالیاتی اداروں، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ڈپازٹس پر تمام روایتی بینکوں کے لیے کم از کم شرح منافع (ایم پی آر) کی شرط ختم کردی ہے۔
مرکزی بینک نے اسلامی بینکاری اداروں (آئی بی آئیز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری کے پول سے کم از کم اوسط مجموعی منافع کا کم از کم 75 فیصد روپے کی سیونگ ڈپازٹ پر منافع کے طور پر ادا کریں۔
بین الاقوامی سطح پر بدھ کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ سرمایہ کار اس بات پر پریشان ہین کہ آنے والے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر نئے محصولات عائد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
جاپان کا نکی بدھ کو 0.9 فیصد کی کمی کے ساتھ ایک بار پھر کمزور رہا۔
آٹو سیکٹر ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا گروپ تھا ، جس میں 3 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ۔
مین لینڈ چائنیز بلیو چپس میں 0.4 فیصد کمی واقع ہوئی، حالانکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا۔
ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.1 فیصد گر گیا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 0.04 فیصد کم ہوئی اور روپیہ 12 پیسے کمی کے بعد 277 روپے 96 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز کے 1,116.32 ملین کے مقابلے میں کم ہو کر 1,057.10 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 43.29 ارب روپے سے کم ہو کر 39.55 ارب روپے رہ گئی۔
بی او پنجاب 114.97 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد ہیسکول پیٹرول 106.29 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور کے الیکٹرک لمیٹڈ 91.20 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
بدھ کو 453 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 356 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 52 میں کمی جبکہ 45 میں استحکام رہا۔
Comments