پی ٹی آئی احتجاج: شرپسندوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے پر وزیر اعظم کی سیکورٹی اداروں کی تعریف
ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے احتجاج کی آڑ میں شرپسندوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کی ہے۔
تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سربراہی میں ایک قافلے کی جانب سے شہر کے انتہائی محفوظ ریڈ زون کے قریب پہنچنے کے بعد پی ٹی آئی کے ہزاروں مظاہرین منگل کے روز اسلام آباد کے وسط میں جمع ہوئے۔
تاہم پی ٹی آئی نے دارالحکومت اسلام آباد میں رات گئے سیکورٹی فورسز کی جانب سے کریک ڈاؤن کے بعد اپنا احتجاج ختم کر دیا، کریک ڈاؤن میں سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی ہی واحد آپشن ہے۔
ان کے بقول شرپسند عناصر کو ملک کی ترقی اور پیشرفت میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ احتجاج، انتشاراوربدامنی معیشت کے لئے تباہ کن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے احتجاج سے قبل 99 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کی تھی اور احتجاج کے باعث مارکیٹ میں صرف ایک دن میں تقریباً 4 ہزار پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد میں امن بحال ہوتے ہی اسٹاک ایکسچینج ایک بار پھر 99 ہزار کی حد عبور کر گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ احتجاج سے قومی معیشت کو یومیہ 190 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 2014 میں انتشار پسند مظاہروں کی بنیاد رکھی تھی اور یہ پارٹی تب سے اس رجحان اور سوچ پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس گروہی مائنڈ سیٹ کو ختم کرنا ہوگا۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ اس جماعت نے ہمیشہ چینی صدر کے دورے، شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس اور سعودی وفد کے دورے جیسے اہم مواقع پر ملک میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عدالتیں 9 مئی کے واقعات میں ملوث مجرموں کو فوری طور پر سزا دیتیں تو ہم یہ دن دیکھنے سے بچ سکتے تھے۔
وزیراعلیٰ نے شرپسندوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے پرعسکری قیادت اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے تعاون اور حمایت کو بھی سراہا۔
اس کے علاوہ انہوں نے اسلام آباد، پنجاب اور سندھ پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھی تعریف کی جنہوں نے شرپسندوں کے حملوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور وفاقی دارالحکومت کو مظاہرین سے خالی کرایا۔
انہوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کی انتشار پسندوں کی مذموم کوششوں کو ناکام بنانے کی کوششوں کو سراہا۔
Comments