چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے آئینی بنچوں کیلئے ججز کی نامزدگی اور جے سی پی سیکرٹریٹ کے قیام پر غور کیلئے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس 5 نومبر کو طلب کرلیا۔
اجلاس میں سینئر جج جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، سینیٹر سید شبلی فراز ، ایم این اے شیخ آفتاب احمد، ایم این اے عمر ایوب خان اور روشن خورشید بھروچا شرکت کرینگے۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار، جو کمیشن کے سکریٹری ہیں، نے سبھی ممبروں کو دعوت نامے بھیجے ہیں۔
21 اکتوبر 2024 کو صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے دو تہائی ارکان کی جانب سے اہم ترامیم کی منظوری کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کے مشورے پر 26 ویں آئینی ترمیم کی توثیق کی تھی۔
آئین کی مختلف شقوں میں ترامیم کی گئیں۔ نئے ترمیم شدہ آرٹیکل 175 اے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں جج کی تقرری کے لیے 13 رکنی عدالتی کمیشن کام کرے گا جس میں چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز، آئینی بینچوں کے سب سے سینئر جج، وزیر قانون، اٹارنی جنرل برائے پاکستان، پاکستان بار کونسل کا ایک نامزد رکن، قومی اسمبلی اور سینیٹ سے دو، دو ارکان اور پارلیمنٹ سے باہر کی ایک خاتون یا غیر مسلم شامل ہوں گے۔
توسیع شدہ کمیشن اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کے انتخاب میں اہم کردار ادا کرے گا، اس اقدام کو وسیع پیمانے پر عدالتی اصلاحات کی جاری کوششوں کا حصہ سمجھا جاتا ہے جس کا مقصد عدلیہ میں شفافیت اور نمائندگی کو بڑھانا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments