مصر کے صدر کی جانب سے اسرائیل اور حماس کے درمیان دو روزہ جنگ بندی کی تجویز کے بعد اسرائیلی افواج نے پیر کے روز لبنان اور غزہ پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے اتوار کے روز پیش کیے گئے منصوبے پر اسرائیل یا حماس کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے تاہم اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس چیف ڈیوڈ برنیا یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر نئے سرے سے بات چیت کے لیے قطر میں موجود ہیں۔

7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مسلح گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل کی تاریخ کے مہلک ترین حملے کے ایک سال سے زائد عرصے کے بعد بھی جنگ کی تباہی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

ایران، جو حماس کی حمایت کرتا ہے لیکن بڑے پیمانے پر اپنے روایتی دشمن اسرائیل کے ساتھ براہ راست تصادم سے گریز کرتا ہے، نے متنبہ کیا ہے کہ وہ ہفتے کے آخر میں فوجی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کا ”سختی سے اور مؤثر جواب“ دے گا۔

یہ جنگ تہران کے حمایت یافتہ فلسطینی تحریک حماس کے اتحادیوں بشمول لبنان میں حزب اللہ کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، جہاں پیر کے روز جنوبی بندرگاہ ٹائر پر حملہ کیا گیا تھا۔

لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ٹائر شہر کے مرکز پر حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ اے ایف پی کے ایک صحافی نے اپارٹمنٹ کا پورا بلاک گرتے ہوئے دیکھا۔

وزارت نے ہلاکتوں کی تعداد کو ’ابتدائی اندازہ‘ قرار دیا ہے کیونکہ امدادی کارکن مزید زندہ بچ جانے والوں کو عمارت سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد پر اسرائیلی افواج پر راکٹوں اور توپخانے سے حملہ کیا ہے۔

گذشتہ ماہ اسرائیل نے لبنان بھر میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اپنے فضائی حملوں میں اضافہ کیا تھا اور زمینی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔

سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق لبنان میں 23 ستمبر سے اب تک کم از کم 1620 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم اعداد و شمار میں فرق کی وجہ سے اصل تعداد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

Comments

200 حروف