فلپائن میں ریسکیو ٹیمیں سمندری طوفان سے لاپتہ درجنوں افراد کی تلاش کیلئے آپریشن جاری رکھے ہوئی ہیں جبکہ لاشیں جھیلوں میں تلاش کرنے کیلئے غوطہ خوروں سے بھی مدد لی گئی ہے۔ طوفان کے سبب ہلاک ہونے والے افراد کی تلاش 100 تک پہنچ گئی ہے۔

ٹرامی 24 اکتوبر کو فلپائن سے ٹکرایا تھا اور یہ اس سال فلپائن میں آنے والے مہلک ترین طوفانوں میں سے ایک ہے۔

فلپائن کے قومی قدرتی آفات کے ادارے کے مطابق اس طوفان نے پانچ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں سے نقل مکانی پر مجبور کیا اور کم از کم 36 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

بیکول خطے میں، جو سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے، پولیس نے 38 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ بیشتر اموات ڈوبنے کے سبب ہوئی ہیں۔ بیکول کے علاقائی پولیس ڈائریکٹر اینڈرے ڈیزون نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم ابھی بھی بہت سے کالیں موصول کر رہے ہیں اور ہم جتنا ممکن ہو سکے لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈیزون نے یہ بھی بتایا کہ خطے کے کامارینس سور صوبے میں کئی رہائشی ابھی بھی چھتوں اور اپنے گھروں کی بالائی منزلوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔

صوبائی پولیس کے سربراہ جیسنتو مالیناو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ منیلا کے جنوب میں واقع باتنگاس میں ہلاکتوں کی تعداد 55 ہو گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ صوبہ کیویٹی میں کرنٹ لگنے اور ڈوبنے کے مختلف واقعات میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔

سرکاری پولیس اور ڈیزاسٹر ایجنسی کے ذرائع کی بنیاد پر اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق دیگر صوبوں سے مزید پانچ لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 100 ہوگئی ہے۔

سول ڈیفنس آفس کے ایڈگر پوساداس نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ آنے والے دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ امدادی کارکن اب دور دراز مقامات تک پہنچ سکتے ہیں۔

پولیس، کوسٹ گارڈز اور میرینز کی غوطہ خور ٹیم اتوار کے روز بٹنگاس کی تال جھیل میں سات افراد پر مشتمل ایک خاندان کی تلاش کر رہی تھیں۔

صوبائی پولیس کے سربراہ مالیناو نے بتایا کہ پہاڑوں سے آنے والے ریلوں نے ان کے گھر کو متاثر کیا اور شاید ریلے انہیں گھر کے اندر سے ہی بہا لے گئے۔

باتنگاس میں زیادہ تر اموات بارش کی وجہ سے ہونے والے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

مٹی کے ڈھیروں، پتھروں اور گرے ہوئے درختوں کے نیچے سے 20 سے زائد لاشیں نکالی گئیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ صوبے میں کم از کم 20 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

مالیناؤ نے کہا کہ ہم تمام لاشوں کی بازیابی تک تلاش جاری رکھیں گے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی نے اتوار کے روز کہا کہ شمالی فلپائن کے مختلف علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے تقریبا پانچ لاکھ ساٹھ ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

اس جزیرے یا اس کے آس پاس کے پانیوں میں ہر سال تقریبا 20 بڑے سمندری طوفان آتے ہیں جس سے گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچتا ہے اور درجنوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔

ایک حالیہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ ایشیا پیسیفک کے خطے میں طوفان تیزی سے ساحلوں کے قریب بن رہے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی وں کی وجہ سے زیادہ تیزی سے شدت اختیار کر رہے ہیں اور زمین پر زیادہ دیر تک برقرار رہ رہے ہیں۔

Comments

200 حروف