روس نے ہفتے کو خبردار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران میں فوجی اہداف پر بمباری کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ کی شدت خطرناک حدتک بڑھنے کا خدشہ ہے اور یہ قابو سے باہر ہوسکتا ہے۔

اسرائیل نے متنبہ کیا ہے کہ اگر تہران نے جوابی حملوں پر ردعمل دیا تو اسے ”بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی“ جبکہ برطانیہ دونوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازع کو مزید بڑھاوا نہ دے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروف نے کہا ہے کہ انہیں خطے میں جاری تنازعہ خطرناک حدتک بڑھنے پر تشوش ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا ہم تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، تشدد کو روکیں اور واقعات کو تباہ کن منظر نامے میں تبدیل ہونے سے روکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ایران کو جوابی کارروائیوں کے لئے اکسانا بند کیا جائے اور بے قابو کشیدگی کے چنگل سے باہر نکالا جائے۔

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے رواں ہفتے ابھرتے ہوئے ممالک کے گروپ برکس کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں علاقائی طاقتوں کے درمیان تناؤ سے مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر جنگ چھڑنے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان محاذ آرائی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب ایک سلسلہ وار رد عمل کی یاد دلاتا ہے اور پورے مشرق وسطیٰ کو مکمل جنگ کے دہانے پر کھڑا کرتا ہے۔

ماسکو کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اس نے خطے میں وسیع تر تنازعہ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں اس کے سیکورٹی اور اقتصادی مفادات ہیں۔

Comments

200 حروف