اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے تین ہفتے قبل بیروت میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے مقتول رہنما حسن نصراللہ کی جگہ لینے والے مذہبی رہنما کو قتل کر دیا۔

حزب اللہ نے ہاشم صفی الدین کے قتل کے اسرائیلی دعووں کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ اب اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ تقریبا تین ہفتے قبل ایک حملے میں حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین اور حزب اللہ کے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ علی حسین حزیمہ حزب اللہ کے دیگر کمانڈروں کے ساتھ مارے گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فضائیہ نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دہیہ میں حزب اللہ کے مرکزی انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا جو لبنان کے دارالحکومت میں حزب اللہ کا مضبوط گڑھ ہے اور اس وقت حزب اللہ کے 25 سے زائد اہلکار موجود تھے۔

حزب اللہ کے دیرینہ رہنما نصراللہ 27 ستمبر کو بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

حزب اللہ کے ایک اعلیٰ سطحی ذرائع نے بتایا تھا کہ صفی الدین سے چند ہفتے قبل بیروت پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے رابطہ نہیں ہے۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے صفی الدین کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ہم نصراللہ، ان کے متبادل اور حزب اللہ کی زیادہ تر اعلیٰ قیادت تک پہنچ گئے ہیں۔

غزہ میں فلسطینی تحریک حماس کے ساتھ تقریبا ایک سال کی جنگ کے بعد اسرائیل نے ستمبر کے اواخر میں اپنی توجہ لبنان پر مرکوز کر دی تھی اور اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ حماس کے لبنانی اتحادی کی جانب سے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ سے خطرے سے دوچار اپنی شمالی سرحد کو محفوظ بنائے گا۔

لبنان کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل نے ملک بھر میں حزب اللہ کے مضبوط ٹھکانوں پر اپنے فضائی حملوں میں اضافہ کیا اور گزشتہ ماہ کے اواخر میں زمینی فوج بھیجی جس میں 23 ستمبر سے اب تک کم از کم 1552 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Comments

200 حروف