پاکستان اور چین نے معیشت، سرمایہ کاری اور علاقائی رابطوں سمیت اہم شعبوں میں اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

فریقین نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں پر عملدرآمد میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

یہ بات ایوان صدر میں عوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم لی کیانگ اور صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات کے دوران ہوئی۔

صدر مملکت نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی اپنے ہمہ وقت شراکت دار کے ساتھ دوستی ملک کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لئے زیادہ گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے تجارت اور لوگوں کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لئے ہر موسم میں روڈ نیٹ ورکس کے ذریعے رابطے بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی بالخصوص سی پیک اور گوادر پورٹ کے ذریعے پیش کردہ مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نومبر میں چین کا دورہ کریں گے اور پرانے دوستوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے بات چیت میں مشغول ہونے کے خواہاں ہیں۔ اپنے سابقہ دور حکومت میں چین کے دوروں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو باہمی اہمیت کے اہم امور پر چین کی غیر متزلزل حمایت حاصل رہی ہے۔

صدر مملکت نے دہشت گرد حملے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دل دہلا دینے والے واقعے نے پوری قوم کو گہرے دکھ میں مبتلا کردیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاک چین دوستی کے دشمن چینی شہریوں کو نشانہ بناکر اور سی پیک منصوبوں میں خلل ڈال کر دوطرفہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے مجرموں کا سراغ لگانے اور انہیں مثالی سزا دلانے کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے چینی وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ پاکستان ملک میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سلامتی کو بڑھانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا۔

صدر نے جموں و کشمیر تنازعہ پر چین کی جانب سے پاکستان کی حمایت کو بھی سراہا۔ انہوں نے ”ون چائنا“ پالیسی، تائیوان، تبت، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین سمیت تمام بنیادی امور پر چین کی حمایت کا اعادہ کیا۔

اس موقع پرچین کے وزیراعظم لی کیانگ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور چین اچھے بھائی، ہمسایہ، شراکت دار اور دوست ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا ہوتا رہے گا۔ انہوں نے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ میں صدر زرداری کی خدمات کا اعتراف کیا۔

وزیراعظم لی نے کہا کہ دونوں ممالک نے عالمی چیلنجز سے قطع نظر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت کی ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ اپنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے تعاون جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم نے سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے چینی کمپنیوں کی معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے پاک چین تعلقات کے مستقبل کے بارے میں بھی امید کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوتے جائیں گے۔

چینی وزیر اعظم نے ”ون چائنا“ پالیسی، تائیوان، تبت، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین سمیت تمام بنیادی امور پر چین کی بھرپور حمایت پر پاکستان کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور خوشحالی کی حمایت جاری رکھے گا۔ بعد ازاں صدر مملکت نے چینی وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف