بھارت کے شہر ممبئی میں ہفتے کے روز ایک سینئر سیاست دان کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس اس قتل کے سلسلے میں ایک بدنام زمانہ جرائم پیشہ گروہ کے کردار کی تحقیقات کر رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور مقامی قانون ساز 66 سالہ بابا صدیق کو ممبئی میں ان کے بیٹے کے دفتر کے باہر سینے میں متعدد گولیاں ماری گئیں۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے کہا کہ وہ اس بزدلانہ حملے سے صدمے میں ہیں۔

ہندوستان ٹائمز اخبار نے خبر دی ہے کہ دو مشتبہ حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پولیس تیسرے کی تلاش کر رہی ہے۔

نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق دونوں مشتبہ افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ لارنس بشنوئی کے گینگ کا حصہ ہیں، جو جیل میں ہے، جس پر ایک کرائم گینگ چلانے کا الزام ہے جس نے متعدد قتل کئے ہیں۔

قتل کا یہ واقعہ بابا صدیق کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے چند ہفتوں بعد اور اس سال کے اواخر میں ہونے والے انتخابات سے قبل ان کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے چند ہفتوں بعد پیش آیا ہے۔

اجیت پوار نے ایک بیان میں کہا، ’اس واقعہ کی مکمل جانچ کی جائے گی اور حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حملے کے ماسٹر مائنڈ کا بھی سراغ لگا لیا جائے گا۔

بابا صدیق بالی ووڈ کے کئی ستاروں کے قریب تھے اور بڑی پارٹیاں کرنے کے لئے جانے جاتے تھے۔

Comments

200 حروف