نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کے اجلاس میں سال کے دوران افراط زر میں نمایاں کمی کا رجحان ظاہر کیا گیا، جولائی میں 11.1 فیصد، اگست میں 9.6 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.9 فیصد جبکہ مئی 2023 میں مہنگائی کی شرح 38.0 فیصد تھی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت این پی ایم سی کا اجلاس منگل کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بھی اجلاس کی صدارت کی۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے نمائندگان نے پاکستان میں افراط زر کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ پی بی ایس نے مختلف اشیائے خوردونوش کی قیمتوں اور اوپن مارکیٹ میں قیمتوں کے درمیان نمایاں فرق کو بھی اجاگر کیا۔
وزیر منصوبہ بندی نے مہنگائی کی شرح کو کم کرنے کے لئے مختلف حکومتی اداروں کی کوششوں کو سراہا جو رواں مالی سال کے دوران مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور ستمبر 2023 کے 31.4 فیصد کے مقابلے میں ستمبر 2024 میں 44 ماہ کی کم ترین سطح 6.9 فیصد رہی۔
غذائی افراط زر میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے جس سے شہری غذائی افراط زر میں گزشتہ سال کے 33.9 فیصد سے کم ہوکر 1.7 فیصد ہوگئی جبکہ دیہی غذائی افراط زر منفی (0.9 فیصد) رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 35.4 فیصد تھی۔ گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں گندم کے آٹے اور پیٹرول (سپر) کی قیمتوں میں بالترتیب 37.1 فیصد اور 20 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
پی بی ایس نے ہر صوبے اور قومی سطح پر بعض اشیائے ضروریہ کی ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں بڑے فرق کی نشاندہی کی۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ٹرانسپورٹ کرایوں میں میں مؤثر طریقے سے کمی نہیں کی گئی ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ٹرانسپورٹ سروس کے نرخوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی جو تشویش کا باعث ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ ٹرانسپورٹ، ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے سخت اقدامات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ کے مقابلے میں رواں ماہ مہنگائی میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے جس سے عام آدمی کو ریلیف ملا ہے۔
احسن اقبال اور مصدق ملک نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان کے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں اور اسلام آباد انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ پرائس کنٹرول میکانزم پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں، خاص طور پر ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں کے فرق کو کم سے کم کرنے اور ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کیلئے اقدامات کرے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments