پاکستان میں روسی سفارت خانے نے خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں سفارتی قافلے کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

پیر کے روز ایک بیان میں سفارت خانے نے شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ اور رشتہ داروں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

 ۔
۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بیان خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں ایک درجن کے قریب غیر ملکی سفارت کاروں پر ہونے والے بم دھماکے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں ایک پولیس افسر جاں بحق اور کم از کم تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

سوات کے ضلعی پولیس افسر زاہد اللہ خان نے بتایا کہ سفارتکار مقامی چیمبر آف کامرس کی دعوت پر علاقے کا دورہ کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا، “قافلے کی قیادت کرنے والے اسکواڈ کو سڑک کے کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

واقعے کے فوری بعد دفتر خارجہ نے تصدیق کی تھی کہ سفارتی کور کے تمام ارکان مالم جبہ اور سوات کے دورے کے بعد بحفاظت اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارتی عملے کے تمام ارکان بحفاظت اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ہمدردیاں شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ اور واقعے میں زخمی ہونے والے تین افراد کے ساتھ ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کرتا ہے جو دہشت گردوں کے خلاف ثابت قدم ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزم سے نہیں روک سکتے۔

دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے پولیس کی گاڑی پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور شہید پولیس افسر کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے حملے میں زخمی ہونے والے افسران کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور ہدایت کی کہ انہیں ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے۔

Comments

200 حروف