پاکستان

لاہور میں پی ٹی آئی کے پاور شو کا آغاز، رہنماؤں کا حامیوں سے خطاب

پارٹی کو ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان ریلی منعقد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
شائع September 21, 2024 اپ ڈیٹ September 21, 2024 06:22pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد رہنما ہفتہ کے روز صوبائی دارالحکومت کاہنہ میں پاور شو کے لیے لاہور پہنچ گئے۔

انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی لاہور رنگ روڈ کے قریب کاہنہ کچے میں سہ پہر 3 سے 6 بجے کے درمیان ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ریلی نکالے گی۔

سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو کاہنہ کی طرف جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

جمعہ کو لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پارٹی کو صوبائی دارالحکومت کے مضافات میں آج اس شرط کے ساتھ جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی کہ ”کے پی کے کے وزیر اعلیٰ اسلام آباد ریلی کے دوران اپنی بدتمیزی پر عوامی طور پر معافی مانگیں گے“۔

انتظامیہ نے پی ٹی آئی پر زور دیا ہے کہ وہ ریلی کے دوران ریاست مخالف یا ادارہ مخالف نعرے یا بیانات کی اجازت نہ دے۔ مزید برآں، انہوں نے پی ٹی آئی کو متنبہ کیا کہ وہ افغان جھنڈے لہرانے یا تقریب میں افغان تنخواہ دار اہلکاروں کو لانے سے گریز کرے۔

یہ منظوری لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد دی گئی ہے جس میں ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کی ریلی کی درخواست پر قانون کے مطابق شام 5 بجے تک فیصلہ کرے۔ واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی ریلی روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے متنبہ کیا تھا کہ اگر مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو ان کی جماعت عوامی اجتماع کو احتجاج میں تبدیل کر دے گی۔

القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے تحفظ اور آزادی کے لیے مینار پاکستان پر عوامی اجتماع کرے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ڈیڑھ سال سے لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کا مطلب آزادی کو تباہ کرنا ہے، عوامی اجتماعات کا انعقاد ہمارا آئینی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور اب بھی وہ ہمارے لیے رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔

Comments

200 حروف