تیل کی قیمتیں منگل کو اتار چڑھاؤ کے درمیان مستحکم رہیں کیونکہ امریکی فیڈرل ریزرو کی پالیسی میٹنگ، جو بدھ کو ختم ہوگی، پر توجہ مرکوز رہی جبکہ چین میں کمزور طلب کے خدشات نے قیمتوں میں اضافے کو محدود رکھا۔

قیمتوں کو کچھ سہارا امریکی خام تیل کے ذخائر میں کمی اور ہریکن فرانسین کے بعد امریکی پیداوار کے حوالے سے خدشات سے ملا۔

مقامی وقت دن ایک بجکر 35 منٹ پر نومبر کیلئے برینڈ کروڈ کے سودے 9 سینٹ یا 0.1 فیصد اضافے کے ساتھ 72.84 ڈالر فی بیرل پر ہوئے جبکہ امریکی خام تیل اکتوبر کے سودے 23 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 70.32 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے۔

اس سے پہلے سیشن میں قیمتیں بالترتیب 0.8 فیصد اور 0.7 فیصد تک گر چکی تھیں۔ ایکسنس کے مالیاتی مارکیٹس کے ماہر لی ژنگ گان کے مطابق تیل کی قیمتیں مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں کیونکہ تاجر سپلائی اور ڈیمانڈ کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں،

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ مارکیٹس بدھ کے روز فیڈ کی شرح میں کمی کے فیصلے کے اثرات کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہے جس کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں مزید اتار چڑھاؤ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

چین میں اگست میں تیل کی ریفائنری پیداوار مسلسل پانچویں مہینے کم ہوئی جو ایندھن کی طلب میں کمی اور برآمدی مارجن میں کمی کا نتیجہ تھی اور یہ بات ہفتے کو جاری حکومتی اعداد و شمار سے ظاہر ہوئی ہے۔

پچھلے سیشن میں دونوں کنٹریکٹس کی قیمتیں اس وقت بڑھ گئیں جب پیداوار محدود رہی۔ امریکی بیورو آف سیفٹی اینڈ انوائرمنٹل انفورسمنٹ (بی ایس ای ای) کے مطابق پیر کے روز تک ہریکن فرانسین کی وجہ سے میکسیکو کی خلیجی ساحل میں 12 فیصد سے زیادہ خام تیل اور 16 فیصد قدرتی گیس کی پیداوار بند رہی۔

ایکس ایم کے سینئر سرمایہ کاری تجزیہ کار چارالمپوس پسورس نے کہا کہ ممکنہ طور پر خلیج میکسیکو میں ہریکن فرانسین کے بعد سپلائی کے خدشات اور امریکی خام تیل کے ذخائر میں کمی کی توقعات کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بدھ سے بحالی کی طرف گامزن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود آج قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، شاید اس لیے کہ مارکیٹ کے شرکاء ان حالات کو عارضی عوامل کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور عالمی طلب میں کمی، خاص طور پر چین میں، کے حوالے سے ابھی بھی فکر مند ہیں۔

امریکہ میں فیڈرل ریزرو سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ بدھ کو شرح سود میں کمی کے سلسلے کا آغاز کرے گا جبکہ فیڈ فنڈز فیوچرز نے اشارہ دیا ہے کہ مارکیٹیں 69 فیصد امکان ظاہر کر رہی ہیں کہ مرکزی بینک شرح سود میں 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کرے گا۔

کم شرح سود قرض لینے کی لاگت کو کم کرے گی اور ممکنہ طور پر اقتصادی ترقی کی حمایت کرتے ہوئے تیل کی طلب کو بڑھا سکتی ہے۔ سرمایہ کار امریکی خام تیل کے ذخائر میں متوقع کمی پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیںجو رائٹرز کے ایک سروے کے مطابق 13 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں تقریباً 200,000 بیرل کم ہونے کا امکان ہے۔

Comments

200 حروف