صدیقہ ٹن پلیٹ لمیٹڈ (ایس ٹی پی ایل) نے جمعرات کو کہا کہ اس نے سیل میں کمی اور مزدوروں کی ہڑتال کی وجہ سے بلوچستان میں واقع اپنے پلانٹ کو بند کرنے کا باضابطہ عمل شروع کردیا ہے۔

لسٹڈ کمپنی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 4 ستمبر 2024 کو ریکارڈ کیے گئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے کے مطابق کمپنی نے ونڈر، بلوچستان میں واقع ٹن پلیٹ پلانٹ کو بند کرنے کا باضابطہ عمل شروع کر دیا ہے۔

صدیقہ ٹن پلیٹ لمیٹڈ نے اس فیصلے کی وجہ ”فاٹا / پاٹا خطے میں ٹیکس چھوٹ کے نتیجے میں فروخت میں کمی ، ٹن پلیٹ کے بجائے فوڈ پیکیجنگ کے لئے گگالیولیم کے استعمال میں اضافہ ، اور نکالے گئے ملازمین کی غیر قانونی ہڑتال کو ونڈر پلانٹ کو بند کرنے کی وجہ قرار دیا“۔

کمپنی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے فوڈ پیکیجنگ میں گالیولیم کے مضر صحت استعمال کے خلاف کارروائی کرنے اور فاٹا/پاٹا میں سیلز ٹیکس/انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ٹن پلیٹ کی درآمدات پر موثر کنٹرول قائم ہونے کے بعد وہ اپنی پوزیشن کا جائزہ لے گی۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 1968 کے انڈسٹریل اینڈ کمرشل ایمپلائمنٹ (اسٹینڈنگ آرڈرز) میں ادارے کی بندش کے لیے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق کمپنی لیبر کورٹ سے اجازت حاصل کرے گی اور مناسب وقت پر مزید پیش رفت سے آگاہ کرے گی۔

کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت حصص کے ذریعے 29 جنوری 1996 کو پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں قائم ہونے والی یہ کمپنی کوکنگ آئل، پھلوں، سبزیوں، سمندری غذا، لبریکنٹس وغیرہ کی پیکیجنگ کے لیے ٹن پلیٹس، کین اور دیگر اسٹیل مصنوعات کی تیاری اور فروخت میں مصروف ہے۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق مالی سال 24-2023 کے نو ماہ کے دوران کمپنی کو 173.8 ملین روپے کا خسارہ ہوا۔

Comments

200 حروف