رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ (جولائی تا اگست) کے دوران برآمدات میں اضافے کی وجہ سے تجارتی خسارہ معمولی کم ہو کر 3.6 ارب ڈالر رہ گیا۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اگست ملک کا تجارتی توازن، برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق 3.58 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ خسارہ 3.74 ارب ڈالر تھا۔

مالی سال 2025ء کے دوران پاکستان کی برآمدات 14 فیصد اضافے کے ساتھ 5.05 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 4.43 ارب ڈالر تھیں۔

دوسری جانب درآمدات 5.67 فیصد اضافے کے ساتھ 8.63 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 2024 ء میں 8.17 ارب ڈالر تھیں۔

ماہانہ اعداد و شمار

پی بی ایس کے مطابق اگست 2024 میں ملک کا تجارتی خسارہ 20.54 فیصد کم ہوکر 1.68 ارب ڈالر رہا جو 2024 کے اسی عرصے میں 2.11 ارب ڈالر تھا۔

یہ کمی برآمدات میں مضبوط نمو کی وجہ سے آئی جبکہ درآمدات میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے ۔

اگست 2024ء کے دوران برآمدات 15.93 فیصد اضافے کے ساتھ 2.74 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2.37 ارب ڈالر تھیں۔ دوسری جانب اگست 2024 میں درآمدات 1.25 فیصد کم ہو کر 4.42 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 4.47 ارب ڈالر تھیں۔

مزید برآں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ بھی جولائی 2024 کے 1.9 ارب ڈالر کے مقابلے میں 12.03 فیصد کم ہو کر 1.68 ارب ڈالر رہ گیا۔

جولائی میں برآمدات 2.31 ارب ڈالر کے مقابلے میں ماہانہ 18.9 فیصد اضافے کے ساتھ 2.74 ارب ڈالر رہیں۔ دریں اثنا درآمدات 4.92 فیصد اضافے کے ساتھ 4.42 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ ماہ 4.21 ارب ڈالر تھیں۔

Comments

200 حروف