باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت نے مبینہ طور پر چینی فرم میسرز تھری گورجز کو شامل کرکے چین کو بجلی برآمد کرنے کے لئے ٹرانسمیشن لائنوں کی فزیبلٹی اسٹڈی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں ماسکو کے آئندہ اعلیٰ سطح دورے کے دوران روس کو پیش کی جانے والی “ ترجیحات کی فہرست“ کو حتمی شکل دینے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر منصوبہ بندی نے حال ہی میں ایک دورہ کیا ، جس میں انہوں نے چینی حکام کے ساتھ مختلف دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایک اور وفد جس میں وزیر خزانہ اور وزیر توانائی بھی شامل ہیں، ملک کے توانائی کے شعبے اور مالی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے بیجنگ میں تھے۔

معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس کا مقصد اعلیٰ سطح وفد کے جلد روس کے دورے کے لیے موجودہ اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں ٹھوس اور قابل عمل حکمت عملی/ روڈ میپ تیار کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارتی نقل و حمل کی سہولت کو بہتر بنانے اور سڑکوں پر سفر کرنے والے قافلے کو سیکورٹی کی فراہمی کیلئے وزارت داخلہ کو ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔

سیکرٹری ریلوے نے روس اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی نقل و حمل کے لئے تین اہم ریل روٹس کو اجاگر کیا۔ سب سے پہلے کوئٹہ تفتان ریل نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن، جس کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر 7 جون 2024 کو دستخط کیے گئے، جولائی کے آخر میں دو طرفہ اجلاس متوقع ہے جس میں مفاہمت کی یادداشت کو عملی جامہ پہنانے اور تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کی جائے گی۔

دوسرا، کوہاٹ تا خرلاچی ریل نیٹ ورک جو وسطی ایشیائی ممالک کو افغانستان کے راستے منسلک کرے گا۔ تیسرا من لنک ایکسپریس (ایم ایل ای) ہے جو ریکو ڈک کو گوادر سے جوڑتا ہے تاکہ آذربائیجان اور روس کی مارکیٹ تک رسائی حاصل کی جا سکے۔ یہ بحیرہ عرب تک براہ راست اور قابل اعتماد راستہ ہے جس سے معدنیات کی نقل و حمل کی لاگت میں نمایاں کمی آئیگی۔

وزیر خوراک و صنعتی پیداوار نے روس کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کے لئے موجودہ اور مستقبل کے منصوبے فراہم کرنے کے لئے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کی تجویز کی توثیق کی۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) سے تجارت اور کاروبار کے ممکنہ طریقوں کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

اسٹیٹ بینک کے نمائندے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بینکنگ اور دیگر ٹرانزیکشنز کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے اگر وہ پاپندی کے تحت نہیں آتے ہیں۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب لین دین میں شامل کوئی پابندی شدہ ادارہ شامل ہوتا ہے۔ بینک روسی بینکوں کی پابندیوں کے نظام اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق تعمیلی امور کے ساتھ کاروبار کرنے کے لئے محتاط ہیں۔

منصوبہ بندی کے وزیر نے کہا کہ روس کو برآمدات کو بڑھانے کے لئے متعدد مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے روس کے ساتھ تجارت کے دوران ترکی، برکس اور دیگر ممالک کی جانب سے اپنائے جانے والے طریقہ کار کے بارے میں دریافت کیا۔

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ان ممالک کے علاقائی بینکوں نے اپنی کرنسیوں میں کاروبار کیا۔ انہوں نے مزید مشورہ دیا کہ دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لئے بارٹر ٹریڈ میکانزم اپنایا جاسکتا ہے۔

ایڈیشنل سیکرٹری (یورپ) وزارت خارجہ نے فورم کو بتایا کہ روس کے ساتھ مختلف ممالک کی جانب سے تجارت کے طریقہ کار پر ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے جو جلد ہی وزارت منصوبہ بندی کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کے ساتھ تجارت کے لئے مختلف ممالک کی طرف سے تیار کردہ حل پر عمل کیا جارہا ہے۔ وزیر منصوبہ بندی نے زور دیا کہ دستاویزات کے تین سیٹ تیار کیے جائیں، (i) گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ فریم ورک / منصوبے ، (ii)تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لئے بزنس ٹو بزنس تعاون اور (iii)محفوظ تجارت / کاروبار کا میکانزم۔

وزیر پٹرولیم نے فورم کو بتایا کہ دسمبر 2022 میں اس دورے نے دوطرفہ تعلقات کو بنیادی طور پر توانائی تعاون میں تبدیل کردیا۔

تاہم وزیر پیٹرولیم نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ روس سے ملنے والی سستے تیل کی سہولت کو عوام کے فائدے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا اور صرف نجی شعبہ بھاری منافع کما رہا ہے۔ لہذا، سرکاری ریفائنریوں پر زور دینے کی ضرورت ہے کہ وہ روسی تیل کو عوام کے فائدے کے لئے استعمال کریں۔

وزیر منصوبہ بندی نے میگا ہائیڈل واٹر منصوبوں کے لئے فنڈز حاصل کرنے کے جواب میں واپڈا کے پیشہ ورانہ کام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تاکہ ایسے میگا منصوبوں کے لئے فنڈز کی تلاش کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کو فنڈنگ کے خلا کو پورا کرنے کے لئے مختلف فنانسرز کا ایک کنسورشیم تیار کرنا چاہئے تھا۔

وزیر منصوبہ بندی نے روس کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لئے توانائی کو ایک منافع بخش ذریعہ کے طور پر تسلیم کیا۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کیلئے مجوزہ وفد کو ستمبر 2024 میں ہونے والے بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی) کے ساتھ منسلک کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر خوراک و صنعتی پیداوار نے فورم کو پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے حوالے سے بریفنگ دی۔ سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ نگران سیٹ اپ کے دوران ایس آئی ایف سی نے اسٹیل ملز کی زمین کے ایک حصے پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (ای پی زیڈ) قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ایس آئی ایف سی کے سامنے دوبارہ لایا جائے گا۔ وزیر خوراک و صنعتی پیداوار نے بتایا کہ سندھ حکومت 700 ایکڑ پر نئی اسٹیل مل تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور تجویز دی کہ سندھ حکومت کو روس کے ساتھ تعاون کیلئے منسلک کیا جاسکتا ہے۔

پاور ڈویژن کے ڈی جی پی پی آئی بی نے تجویز دی کہ زیادہ اونچائی اور سرد موسم میں کام کرنے کے روسی تجربے کو زیر تعمیر ہائیڈل پاور منصوبوں سے بجلی فراہمی کی لائنیں بچھانے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ چین کی تھری گورجز کارپوریشن کو شامل کرکے چین کو بجلی برآمد کرنے کے لئے ٹرانسمیشن لائنوں کی فزیبلٹی اسٹڈی کرے۔

تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد کمیٹی نے اتفاق رائے سے مندرجہ ذیل فیصلے کیے: (1) متعلقہ وزارتوں / ڈویژنوں کو دستاویزات کے تین سیٹ تیار کرنے چاہئیں۔ یعنی گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ فریم ورک/پروجیکٹس، تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لیے بزنس ٹو بزنس تعاون اور محفوظ تجارت/کاروبار کا طریقہ کار؛ (ii) پٹرولیم ڈویژن روس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے جامع منصوبہ تیار کرے گا۔ (iii) وزارت ریلوے اور وزارت مواصلات / این ایچ اے سڑک اور ریل رابطے کے لئے مربوط ملٹی ماڈل فریم ورک تیار کریں گے ، جس میں چین ، روس اور وسطی ایشیا کے ساتھ موجودہ راستوں کو واضح طور پر اجاگر کیا جائے گا۔ (iv) متعلقہ وزارتیں/ ڈویژن ستمبر، 2024 ء میں آئندہ آئی جی سی کے دوران نتیجہ خیز نتائج کے لئے روسی ہم منصبوں کے ساتھ وارم اپ سیشن منعقد کرسکتے ہیں۔ (v) پاور ڈویژن تھری گورجز کو شامل کرکے چین کو بجلی برآمد کرنے کے لئے ٹرانسمیشن لائنوں کی فزیبلٹی اسٹڈی کرسکتا ہے; اور (vi) وزارت آبی وسائل/ واپڈا کنسورشیم تشکیل دے کر اور اس شعبے میں روسی سرمایہ کاری حاصل کرکے جاری میگا ہائیڈل منصوبوں کی فنڈنگ کے خلا کو پر کرنے کے طریقے تلاش کرے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف