کے الیکٹرک نے پاور ڈویژن سے 660 میگاواٹ کے جامشورو کول پاور پلانٹ کو مقامی کوئلے میں تبدیل کرنے سے متعلق ای پی سی کنٹریکٹر کی تجویز کا جائزہ لینے کے لیے پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی (پی ایس سی) تشکیل دینے کی درخواست کی ہے۔

سیکریٹری پاور کو لکھے گئے خط میں کے الیکٹرک نے منصوبے کے ای پی سی کنٹریکٹر کی جانب سے 9 جولائی 2024 کے خط کا حوالہ دیا ہے جس میں ہربن الیکٹرک انٹرنیشنل (ایچ ای آئی) نے منصوبے کو 100 فیصد تھر کوئلے کے استعمال میں تبدیل کرنے کی تفصیلی تجویز پیش کی ہے۔

اس سلسلے میں کے الیکٹرک نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ مذکورہ تجویز منصوبے کو 100 فیصد تھر کوئلے میں تبدیل کرنے کے لئے تکنیکی قابلیت کی تصدیق کرتی ہے۔

لہٰذا اس منصوبے کی تبدیلی نہ صرف حکومت پاکستان کے نیشنل الیکٹریسٹی پلان 2023 میں بیان کردہ ایندھن کی مقامی بنانے کے اسٹریٹجک مقصد کی تکمیل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے بلکہ پاکستان میں دیگر درآمد شدہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کی تبدیلی کے لیے بھی ایک معیار بن جائے گی۔

کے الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر خان نے پاور ڈویژن کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی جانب سے ”کے الیکٹرک انڈیکیٹر جنریشن پلان رپورٹ“ پر جے پی سی ایل یونٹ ون کو تبدیل کرنے کے لئے ایکٹیوٹی میٹرکس کی طرف سیکرٹری پاور کی توجہ مبذول کرائی ہے جسے نومبر 2023 میں حتمی شکل دی گئی تھی۔

ان کے مطابق اس ایکٹیوٹی میٹرکس میں پاور ڈویژن کی جانب سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بشمول پاور ڈویژن، کے الیکٹرک اور جے پی سی ایل پر مشتمل ایک پروجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل اور نوٹیفکیشن کا تصور کیا گیا ہے جو منصوبے کی تبدیلی کی نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔

کے الیکٹرک کا خیال ہے کہ ایچ ای آئی کی اس تجویز کی روشنی میں پی ایس سی کو فعال طور پر تشکیل دیا جانا چاہئے تاکہ پروجیکٹ کو 100 فیصد مقامی کوئلے میں بروقت تبدیل کرنے کے لئے میسرز ایچ ای آئی کی تجویز کا جائزہ لیا جاسکے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانس ڈویژن درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو تھر کوئلے پر 100 فیصد تک تبدیل کرنے کے لیے فنانسنگ بڑھانے کے لیے مالیاتی اداروں کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔

وزیراعظم نے فنانس ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ کوئلے کے منصوبوں کی مالی اعانت نہ کرنے کی اپنی موجودہ پالیسی پر نظر ثانی اور نظر ثانی کے لیے مالیاتی اداروں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کے الیکٹرک، جامشورو کول پاور لمیٹڈ (جے سی پی ایل) اور جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (جی ایچ سی ایل) کے درمیان 660 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ پر پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) پر دستخط کرنے کے لیے 15 اگست 2024 کی ڈیڈ لائن بھی دی ہے۔

اے ڈی بی مشن نے جے پی سی ایل انتظامیہ اور پراجیکٹ ٹیم پر واضح کیا کہ قرض کی تازہ ترین توسیع 31 دسمبر 2024 ء تک حتمی توسیع ہے، لہذا یہ ضروری ہے کہ پلانٹ کو قرض کی مدت کے اندر شروع کیا جائے تاکہ اے ڈی بی معاہدے کے سنگ میل کے مقابلے میں واجب الادا 20 فیصد (110 ملین ڈالر) کی ادائیگی کرسکے-

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف