کاروبار اور معیشت

ڈیجیٹل صارفین کی تعداد میں 8 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ

پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو اپنانے میں مسلسل اور نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان...
شائع July 20, 2024

پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو اپنانے میں مسلسل اور نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ادائیگی کے نظام کا تیسرا سہ ماہی جائزہ جاری کر دیا۔ رپورٹ میں ملک کے ادائیگی کے منظر نامے کا سہ ماہی جائزہ پیش کیا گیا ۔

رپورٹ کے مطابق سہ ماہی کے دوران بینکوں اور الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) کی جانب سے کی جانے والی کل ریٹیل ادائیگیوں میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کا حصہ 83 فیصد تھا جب کہ 17 فیصد ٹرانزیکشنز بینک برانچوں میں اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) کے ذریعے کی گئیں۔

سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر بینکوں اور ای ایم آئیز نے 844 ملین ریٹیل ادائیگیاں کی جن کی مالیت 128,470 ارب روپے رہی۔ اس میں 47 فیصد فنڈز ٹرانسفر ٹرانزیکشنز، 33 فیصد نقد رقم نکالنے، 11 فیصد پی او ایس اور ای کامرس خریداری، 6 فیصد بلوں کی ادائیگی اور موبائل ٹاپ اپ شامل تھے اور بقیہ ٹرانزیکشنز میں ڈپازٹس، ٹیکس ادائیگیاں، انوائس بیسڈ ادائیگیاں اور عطیات شامل تھے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کے ادائیگی کے نظام میں ڈیجیٹل ادائیگی کے چینلز کو اپنانے میں مسلسل اور نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے۔

سہ ماہی کے دوران پاکستان میں ڈیجیٹل صارفین کی تعداد میں 8 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا جو سہ ماہی کے اختتام پر 59 ملین بی بی موبائل ایپ صارفین، 17 ملین موبائل بینکنگ ایپ صارفین، 11 ملین انٹرنیٹ بینکنگ صارفین اور 3 ملین ای ایم آئیز کے ای والٹ صارفین تک پہنچ گیا۔

موبائل فون اور انٹرنیٹ بینکنگ سروسز صارفین کے پسندیدہ چینلز رہے، موبائل فون بینکنگ ٹرانزیکشنز 8 فیصد اضافے سے 301 ملین اور انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز 3 فیصد اضافے سے 59 ملین تک پہنچ گئیں۔

ان چینلز کے ذریعے پروسیس کی گئی رقم موبائل فون بینکنگ کے لئے 12.955 ٹریلین روپے اور انٹرنیٹ کے لئے 6.467 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی۔ پاکستان بھر میں ادائیگی کی خدمات کی فراہمی کو ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے سہولت فراہم کی جاتی ہے جس میں 18,049 بینک برانچیں، 18,655 اے ٹی ایمز، 120,641 پی او ایس ٹرمینلز اور 648,333 بی بی ایجنٹس شامل ہیں۔

پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام راست نے مالی سال 24 کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی طور پر 3,437 ارب روپے کی 140 ملین ٹرانزیکشنز کی، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں حجم میں 31 فیصد اور قیمت میں 48 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

یہ اہم ترقی ملک کے ادائیگی کے منظر نامے میں راست کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔ مزید برآں، پرزم (آر ٹی جی ایس) کے ذریعے 315.596 ٹریلین روپے مالیت کے کل 1.5 ملین ٹرانزیکشنز کو طے کیا گیا جس میں سرکاری سیکیورٹیز کی تصفیہ، فنڈز کی منتقلی اور معاون کلیئرنگ ٹرانزیکشنز شامل ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف