حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی اور اس کے بانی عمران خان، سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کے نفاذ کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت کو بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم نے ان فیصلوں کے مستقبل کے ممکنہ نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ پی پی پی نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے فیصلوں کے مستقبل کے مضمرات پر احتیاط سے غور کرے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور پارٹی رہنماؤں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے ارادے کے اعلان کے درمیان حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے اپنی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو ساتھ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے 6 رکنی وفد نے جمعہ کو صدر ہاؤس میں صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے آئینی اور قانونی امور پر ملاقات کی۔

مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم نے پی ٹی آئی سے متعلق فیصلوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے ساتھ اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو تحریک انصاف پر پابندی اور عمران خان، ڈاکٹر عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کے نفاذ کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا۔

تاہم، پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم نے ان فیصلوں کے مستقبل کے ممکنہ نتائج کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کسی بھی عوامی اعلان سے قبل مکمل مشاورت اور اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے وفد نے اصرار کیا کہ مسلم لیگ (ن) کوئی بھی اہم فیصلہ کرنے سے پہلے پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لے۔ انہوں نے پارٹی مشاورت اور اتفاق رائے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حکومت کے یکطرفہ فیصلوں کے خلاف متنبہ کیا ۔ دونوں جماعتوں نے پی ٹی آئی کے حالیہ طرز عمل پر باہمی تشویش کا اظہار کیا۔

مسلم لیگ (ن) کے وفد میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، اٹارنی جنرل پاکستان اور وفاقی وزیر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن احد چیمہ شامل ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے نیئر بخاری، شیری رحمان اور فاروق نائیک نے اجلاس میں شرکت کی۔

Comments

200 حروف