پاکستان

پٹرول اور ڈیزل پر لیوی 70 روپے کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس بل میں پٹرول ، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی...
شائع June 29, 2024

وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس بل میں پٹرول ، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) پر پٹرولیم لیوی 70 روپے فی لٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ موجودہ زیادہ سے زیادہ حد 60 روپے فی لٹر کے برعکس ہے ۔ اس اقدام سے مالی سال 2024-25ء کیلئے 1,281 ارب روپے کی آمدن ہوگی۔

یہ رقم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے مئی 2024 ء کے اسٹینڈ بائی اریجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت اپنے دوسرے اور آخری جائزے میں اگلے سال کے تخمینے سے 201 ارب روپے زیادہ ہے۔

حکومت نے دیگر پٹرولیم مصنوعات لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) اور مٹی کے تیل پر 50 روپے فی لٹر پی ایل ریٹ میں مزید ترمیم کی ہے ۔ گزشتہ مالی سال کے لیے پی ایل کا اصل بجٹ 869 ارب روپے تھا جو اگلے سال کے بجٹ میں 47.4 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے ۔

وفاقی حکومتوں کی جانب سے پی ایل ریونیو کو بہت زیادہ ترجیح دی گئی ہے کیونکہ یہ وفاقی تقسیم شدہ پول (ایف ڈی پی) کا حصہ نہیں ہے جسے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) فارمولے کے مطابق صوبوں کے ساتھ بانٹنا ہوتا ہے۔

جمعہ کو حکومت نے پٹرولیم مصنوعات (پٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 (1961 کا ایکس ایکس وی) میں ترمیم منظور کی ۔

قبل ازیں حکومت نے فنانس بل میں پٹرول اور ایچ ایس ڈی پر پی ایل بڑھا کر 80 روپے فی لٹر کرنے کی تجویز دی تھی ۔ علاوہ ازیں ایچ او بی سی، ایل ڈی او اور ای 10 پٹرول سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت 50 روپے سے بڑھا کر 75 روپے فی لٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ تاہم کھانا پکانے کے مقاصد کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے مٹی کے تیل (ایس کے او) کے لئے پی ایل ریٹ 50 روپے فی لٹر برقرار ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف