قومی اسمبلی نے 30 جون 2025 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران امور خارجہ ڈویژن، داخلہ ڈویژن، قانون و انصاف ڈویژن اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن اور ان کے محکموں کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے 145.32 ارب روپے کی گرانٹس کے نو مطالبات کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن کی کل 223 کٹ موشن کو مسترد کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی نے تمام وفاقی وزارتوں، ان کے ڈویژنوں اور محکموں کے اخراجات پورے کرنے کے لیے گرانٹس کے مطالبات منظور اور مکمل کر لیے۔

جمعرات کو ایوان نے امور خارجہ ڈویژن، داخلہ ڈویژن، قانون و انصاف ڈویژن اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کی گرانٹس کے باقی مطالبات اٹھائے۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے گرانٹس کے مطالبے پر اپوزیشن ارکان کی تمام کٹ موشن (223) کی مخالفت کی۔

وزیر خزانہ نے ایوان میں 51.863 ارب کی لاگت سے فارن افیئر ڈویژن کی گرانٹ کے دو مطالبات منظوری کے لیے پیش کیے۔ اپوزیشن ارکان نے خارجہ امور کے مطالبات پر 44 کٹ موشنز پیش کیں لیکن ایوان نے انہیں مسترد کر دیا۔

اپوزیشن ارکان نے خارجہ امور ڈویژن کے گرانٹس کے مطالبات پر کٹ موشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ کوئی واضح خارجہ پالیسی نہیں ہے۔

اپوزیشن رکن ملک محمد عامر ڈوگر نے کہا کہ حکومت آزاد خارجہ پالیسی دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی چین اور امریکہ کے بارے میں کوئی واضح خارجہ پالیسی نہیں ہے جبکہ افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت تشویشناک ہیں۔ ہمیں بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات بنانے چاہئیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ حکومت نے اسرائیل فلسطین تنازع اور مسئلہ کشمیر پر کوئی پالیسی اور بیان نہیں دیا۔

وزیر خارجہ نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فورم کو تنازعہ کشمیر اور غزہ کی صورتحال کو اٹھانے کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات حکومت کے ترجیحی ایجنڈے میں شامل ہیں، حکومت افغانستان سے رابطے میں ہے اور ان کے دورہ کابل کی تاریخوں پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ اور محصولات نے داخلہ ڈویژن کی 56.64 ارب روپے کی گرانٹس کے پانچ مطالبات پیش کئے۔ ایوان نے اپوزیشن ارکان کی 107 کٹ موشنز کو مسترد کرتے ہوئے داخلہ ڈویژن کی گرانٹس کے مطالبات کی منظوری دے دی۔ ایوان نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کی گرانٹس کے لیے 20.4 ارب روپے، نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے 1.015 ارب روپے، داخلہ ڈویژن کے ترقیاتی اخراجات 9.07 ارب روپے اور داخلہ ڈویژن کے دیگر اخراجات کے 10.78 ارب روپے کے مطالبات کی منظوری دی۔

اپوزیشن ارکان نے وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی کی ایوان سے غیر حاضری پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کا ایوان میں موجود ہونا ضروری ہے جب کہ ان کی وزارت سے متعلق گرانٹس اور کٹ موشن پر بات ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے قانون و انصاف ڈویژن کے 15.62 ارب روپے کی گرانٹس کے تین مطالبات پیش کیے جن میں لاء اینڈ جسٹس ڈویژن کے 8.273 ارب روپے، اسلامی نظریاتی کونسل کے 237.4 ملین روپے اور قومی احتساب بیورو کے 7.11 ارب روپے شامل ہیں۔ ایوان نے ان مطالبات کو ووٹنگ کی اکثریت سے منظور کر کے ان پر اپوزیشن کی 26 کٹ موشنز کو مسترد کر دیا۔

وزیر خزانہ اور ریونیو محمد اورنگزیب نے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کی 21.2 بلین روپے کی گرانٹ کے لیے دو مطالبات پیش کیے۔ ایوان نے گرانٹس کے مطالبات کو کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان کی 46 کٹ موشنز کو مسترد کر دیا۔ ایوان نے پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کی 6.4 ارب روپے کی گرانٹ کے مطالبے کی منظوری دے دی۔

اپوزیشن ارکان نے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت گندم کی درآمد کے اسکینڈل کی شفاف انکوائری کر کے اصل ذمہ داروں کو سزا دے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف