** پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پچ کا دفاع کیا۔**

بھارت کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 119 رنز پر آؤٹ ہو گئی جو پاکستان کے خلاف ٹی 20 میچ میں اس کا اب تک کا سب سے کم اسکور تھا لیکن پاکستان 119 رنز کے ہدف کا تعقب کرنے میں ناکام رہا اور اسے 6 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے تمام پانچ میچز جہاں پر ٹورنامنٹ شروع ہونے سے قبل ڈراپ ان پچ لگائی گئی ہے لو اسکورنگ رہے۔

گزشتہ ہفتے زمبابوے کے سابق انٹرنیشنل کرکٹر اینڈی فلاور نے غیر متوقع باؤنس کی وجہ سے اسے خطرناک قرار دیتے ہوئے آئرلینڈ کے خلاف بھارت کی جیت کے بعد پچ پر تنقید کی تھی۔

گزشتہ روز ہونے والے میچ میں بھی رنز بنانے مشکل تھے تاہم کچھ گیندیں ہی توقع کے مطابق بیٹ پر نہیں آئیں، اس حوالے سے گیری کرسٹن کا کہنا تھا کہ اس نے میچ کو دلچسپ بنا دیا۔

قومی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ خطرناک نہیں ہے، میرا مطلب ہے کہ کچھ گیندیں توقع سے زیادہ اوپر آئیں، زیادہ نہیں۔

گیری کرسٹن نے کہا کہ دونوں سائیڈز کے لیے اسکور کرنا مشکل تھا اور آؤٹ فیلڈ بھی کافی سست تھی، اس لیے بڑا ٹوٹل نہیں بننا تھا۔

جنوبی افریقی بلے باز نے کہا کہ میرے مطابق اس پچ پر 140 رنز کا اسکور بہت اچھا ہوگا لیکن بھارت اتنے رنز نہیں بنا سکا، میرا خیال تھا یہ میچ ہمارے ہاتھ میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے تھے کہ یہ مشکل میچ ہوگا، لیکن آپ جانتے ہیں کہ کبھی کبھی اس طرح کا کھیل دیکھنے میں بھی مزہ آتا ہے، ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا کہ 240 اور 260 رنز بنائے جائیں اور چھکے، چوکے لگ رہے ہوں، 120 رنز کے تعاقب میں واقعی ایک اچھا میچ ہوسکتا ہے، لہذا مجھے نہیں لگتا کہ یہ کھیل کے لیے برا ہے۔

گزشتہ ہفتے کی شکایات کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے تسلیم کیا تھا کہ اس مقام پر ہونے والے افتتاحی میچوں کے لیے وکٹیں معیار کے مطابق نہیں تھیں۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ نیویارک کے نساؤ اسٹیڈیم کی وکٹ میں وہ تسلسل نظر نہیں آیا جس کی سب کو توقع تھی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ بقیہ میچز کے لیے وکٹ کو بہتر بنانے کے لیے بہترین ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

اس مقام پر تین میچ باقی ہیں جبکہ آخری میچ بدھ کو ہوگا جب ہندوستان کا مقابلہ شریک میزبان امریکہ سے ہوگا۔

Comments

200 حروف