بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو تیسری مدت کے لیے حلف اٹھالیا۔ انتخابات میں مودی کی جماعت کو غیر متوقع نتائج کے سبب حکومت کیلئے اتحادیوں پر انحصار کرنا پڑا ہے۔

مودی نے، اپنی ہندو قوم پرست پارٹی کے عہدیداروں اور اتحادی جماعتی کے رہنماؤں میں گھرے ہوئے، حلف برداری تقریب میں کہا کہ آج میں نے اقتدار کا عہدہ باضابطہ سنبھال کر بھارت کے آئین سے وفادری کا عہد کیا ہے۔

مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پچھلی ایک دہائی تک بھاری اکثریت کے ساتھ حکومت کی تاہم اس بار یہ تجزیہ کاروں اور سروے کے برخلاف بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

بی جی پی حکومت کرنے کے لیے درکار پارلیمانی اعداد و شمار پورے کرنے کے حوالے سے 15 رکنی اتحاد، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے ساتھ فوری بات چیت پر مجبور ہوئی۔

جیسے ہی مودی نے حلف اٹھایا انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور فوجی بینڈ بجایا گیا۔

مودی نے تاحال اپنی نئی کابینہ کا اعلان نہیں کیا تاہم نئے وزرا کے حلف کو انتہائی قریب سے دیکھا جائے گا جو اس بات کی غمازی ہوگی کہ نئی حکومت میں کون کون شامل ہوگا۔

مودی کو حکومت بنانے کی دعوت

گزشتہ حکومت میں مودی کے فوری بعد بی جے پی کی اعلی قیادت میں سے راج ناتھ ، امت شاہ اور گاڈکاری نے وزیر دفاع، داخلہ اور وزیر ٹرانسپورٹ کی حیثیت سے حلف اٹھائے تھے۔

بڑی اتحادی جماعتوں نے اپنی حمایت کے بدلے بھاری مراعات کا مطالبہ کیا ہے۔

مودی نے تقریب سے قبل اتوار کو اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں حالیہ دنوں کو ”بہت مصروف“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ”حکومت سازی کی تیاریوں میں مصروف“ ہیں۔

چمکتی ہوئی سفید کرتے والی قمیض اور پتلون پہنے ہوئے مودی کئی وزراء اور نائب وزرا میں سے پہلے تھے جنہوں نے صدر دروپدی مرمو سے حلف لیا ، تقریب میں کئی ہزار لوگوں نے شرکت کی۔

تقریب میں بی جے پی کے وفاداروں کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیائی رہنما، بالی ووڈ کی مشہور شخصیات جیسے لیجنڈ شاہ رخ خان، اور ارب پتی ٹائیکون گوتم اڈانی اور مکیش امبانی، مودی کے اہم اتحادی موجود تھے۔

Comments

200 حروف