تیل کی بڑی کمپنی سعودی آرامکو نے اتوار کے روز کہا ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں نے اس کی تازہ ترین پیشکش میں فروخت ہونے والے حصص کا بڑا حصہ لے لیا ہے، جس سے 11.2 ارب ڈالر حاصل ہونے تھے۔

اتوار کو سعودی اسٹاک ایکسچینج کے دوبارہ کھلنے سے قبل کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ “پیشکش کی ادارہ جاتی قسط پر مشتمل زیادہ تر حصص مملکت سے باہر موجود سرمایہ کاروں کے لیے مختص کیے گئے تھے۔

صورتحال سے واقف قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ تقریبا 58 فیصد حصص عالمی سرمایہ کاروں کیلئے مختص کیے گئے تھے، جو 2019 میں کمپنی کی ابتدائی عوامی پیشکش کے لئے تقریبا 23 فیصد تھے جو تاریخ میں سب سے بڑی سرمایہ کاری تھی۔

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مقامی مارکیٹ سے باہر تقریبا 70 فیصد آرڈرز یورپی یونین اور امریکہ سے آتے ہیں جبکہ دیگر جاپان، ہانگ کانگ اور آسٹریلیا سے آتے ہیں۔

آرامکو نے 30 مئی کو اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی اسٹاک ایکسچینج میں 1.545 بلین حصص یا اپنے جاری کردہ حصص کا تقریبا 0.64 فیصد فروخت کرے گی۔

توقع کی جارہی تھی کہ ثانوی پیشکش سے سعودی عرب کو قلیل مدت میں مالی فائدہ ملے گا کیونکہ خلیجی ریاست بڑے پیمانے پر منصوبے تعمیر کر رہی ہے، جن میں معاشی اصلاحات کا حصہ ریزورٹس اور اسٹیڈیم شامل ہیں۔

اسے ویژن 2030 کے نام سے جانی جانے والی اقتصادی اصلاحات کی مہم میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے امتحان کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے ، جس کے عزائم نیوم جیسے گیگا منصوبوں میں ظاہر ہوتے ہیں ، جو صحرا میں ایک مستقبل کی میگاسٹی ہے۔

سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا خام تیل برآمد کنندہ ہے اور دوسری حصص کی فروخت کے بعد آرامکو میں حکومت کا حصہ تقریبا 81.5 فیصد ہے۔

آرامکو نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ اس پیشکش کی قیمت 27.25 سعودی ریال (7.27 ڈالر) فی حصص مقرر کرے گا، جو مئی کے اواخر میں اعلان کردہ 26.70 سے 29 سعودی ریال کی کم ترین حد پر ہے۔

آرامکو نے جمعرات کے روز کاروبار کا اختتام کیا، آخری روز مارکیٹ کھلی رہی، 28.30 سعودی ریال فی حصص کی شرح سے، جس سے اس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن تقریبا 1.83 ٹریلین ڈالر ہوگئی۔

Comments

200 حروف