فنانس ڈویژن نے آئندہ مالی سال پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے 1.2 ٹریلین روپے فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جب کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے 1.5 ٹریلین روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے وزارتوں اور ڈویژنز کی مشاورت سے پی ایس ڈی پی 2024-25 کے لیے 2.49 ٹریلین روپے کی کم از کم ڈیمانڈ طے کی۔

فنانس ڈویژن سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ 1500 ارب روپے کی ابتدائی بنیادی حد (آئی بی سی) مختص کرے ۔ تاہم فنانس ڈویژن نے پی ایس ڈی پی 25-2024 کے لیے 1221 ارب روپے کی آئی بی سی پیش کی ۔ یہ بات وزارتوں، ڈویژنوں کو بھی بتائی گئی جنہوں نے بعض تحفظات اور معمولی پھیلاؤ کے ساتھ منصوبے کے لحاظ سے بجٹ تجاویز پیش کیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ترقیاتی فنڈنگ کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لئے وزیر منصوبہ بندی و ترقی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں وزیر خزانہ ، وزیر اقتصادی امور اور وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ، سیکرٹری خزانہ ، بجلی ، مواصلات اور آبی وسائل ڈویژن شامل ہیں ۔ کمیٹی کے دو اجلاس 17 اور 21 مئی 2024 کو منعقد ہوئے اور انہوں نے عملی پی ایس ڈی پی تشکیل دینے کے لئے کچھ اہم عناصر تجویز کیے۔

وزارتوں اور ڈویژنوں نے ابتدائی طور پر پی ایس ڈی پی 2024-25 کے لئے 9 ٹریلین روپے سے زیادہ کے 1366 منصوبوں کے لئے 2.7 ٹریلین روپے سے زیادہ کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم اپریل 2024 میں ہونے والے مشاورتی اجلاسوں میں منصوبوں کی درجہ بندی اور 29 جنوری 2024 کو این ای سی اجلاس میں منظور کردہ رہنما خطوط کے مطابق پی ایس ڈی پی 2024-25 کے لئے منصوبوں کے لحاظ سے مطالبات تجویز کیے گئے تھے۔

پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 2024-25 کی تشکیل سے نمٹنے کے لئے این ای سی کی ہدایات یہ تھیں کہ اسٹریٹجک اور بنیادی جاری منصوبوں کے لئے ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کو ترجیح دی جانی چاہئے جس میں آبی وسائل ، نقل و حمل اور مواصلات اور توانائی کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔

مزید برآں مالی سال 2024-25ء کے دوران تمام شعبوں میں 80 فیصد سے زائد اخراجات والے منصوبوں کو ترجیح دی جائے اور وزارتوں اور ڈویژنوں سے کہا گیا کہ وہ پی ایف ایم ایکٹ 2019ء کے مطابق اشاریہ بجٹ حد (آئی بی سی) کے اندر رہتے ہوئے جاری منصوبوں کی سالانہ مرحلہ وار تقسیم کو یقینی بنائیں۔

وزارت منصوبہ بندی نے یہ بھی کہا کہ مالی رکاوٹوں اور بڑے پیمانے پر آگے بڑھنے کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں نئے منصوبوں کو شامل کرنے کو کم سے کم کیا جانا چاہئے اور مالی سال 2024-25 کے ترقیاتی بجٹ کا صرف 10 فیصد نئے منصوبوں کے لئے مختص کرنے پر غور کیا جانا چاہئے۔

ان نئے منصوبوں کی خصوصی توجہ برآمدات کی حمایت، پیداواری صلاحیت میں اضافہ، مسابقت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صنعتی ترقی، زرعی صنعت اور بیج کی ترقی وغیرہ پر ہونی چاہیے۔

این ای سی کی گائیڈ لائنز کے مطابق ترجیح پی منصوبوں کو دی جائے گی جہاں پی ایس ڈی پی فنڈنگ یا تو ایکویٹی کے طور پر یا فائبلٹی گیپ کے طور پراستعمال کی جاتی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف