رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ (جولائی تا اپریل ) کے دوران مرکزی حکومت کے مقامی اور بیرونی قرضوں میں 8.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2024 کے اختتام تک مرکزی حکومت کے مجموعی اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم 66.083 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا جو جون 2023 میں 60.841 ٹریلین روپے تھا، جو 5.242 ٹریلین روپے کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

رواں مالی سال جولائی تا اپریل اندرونی قرضوں میں 14.6 فیصد یا 5.671 ٹریلین روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ وفاقی حکومت کا ملکی قرضہ اپریل 2024 میں بڑھ کر 44.48 ٹریلین روپے ہو گیا جو جون 2023 میں 38.810 ٹریلین روپے تھا۔

ملکی قرضوں کے تحت طویل مدتی قرضہ اپریل 2024 کے اختتام تک 20 فیصد بڑھ کر 35.22 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا جو جون 2023 میں 29.332 ٹریلین روپے تھا۔ طویل مدتی قرضوں میں 32 کھرب روپے کا مستقل قرضہ، 2.79 کھرب روپے کا غیر فنڈڈ قرضہ اور 373 ارب روپے کا غیر ملکی کرنسی قرض شامل ہے۔

اپریل 2024 کے اختتام پر قلیل مدتی مقامی قرضے 1.8 فیصد کم ہو کر 9.166 ٹریلین روپے رہ گئے۔

اسی طرح وفاقی حکومت کا بیرونی قرضہ جون 2023 کے 22.031 ٹریلین روپے سے 2 فیصد کم ہوکر اپریل 2024 میں 21.602 ٹریلین روپے رہ گیا۔ اس میں 21.499 ارب روپے کے طویل مدتی بیرونی قرضے اور 102 ارب روپے کے قلیل مدتی قرضے شامل ہیں ۔ گزشتہ روز امریکی ڈالر کی اوسط شرح تبادلہ جون 2023 میں 286.3905 روپے اور اپریل 2024 میں 278.3527 روپے تھی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف