پاکستان بار کونسل (پی بی سی) اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) نے ایک سیاسی جماعت کے ترجمان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان سے ان کے مقدمات کی سماعت سے دستبرداری کا مطالبہ کیا ہے۔

پی بی سی اور ایس سی بی اے رہنماؤں نے پیر کے روز بالترتیب اپنے دفاتر سے جاری الگ الگ بیانات میں سیاسی جماعت کی درخواست کو ”ناقابل قبول اور غیر ضروری“ قرار دیا۔

ایس سی بی اے کے صدر شہزاد شوکت، اس کے سیکرٹری سید علی عمران اور 26 ویں ایگزیکٹو کمیٹی نے کہا کہ عدلیہ اور خاص طور پر موجودہ چیف جسٹس نے ہمیشہ آئین اور ریاست کے متعلقہ قوانین کے مطابق منصفانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چیف جسٹس کو سیاسی جماعتوں کے مقدمات سے الگ کرنے جیسے مطالبات ”بے بنیاد اور پہلے سے طے شدہ تصورات پر مبنی“ ہیں۔ اگر مذکورہ سیاسی جماعت یا کسی فرد کو کوئی اعتراض ہے تو مناسب قانونی طریقہ یہ ہوگا کہ میڈیا میں سیاسی نعروں کی تشہیر کے بجائے پٹیشن دائر کی جائے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ایس سی بی اے پی اور پاکستان کی پوری قانونی برادری چیف جسٹس اور عدلیہ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور کسی کو بھی ”معمولی سیاسی فائدے“ کے لئے ہمارے ججوں اور ہمارے اداروں کی ساکھ، وقار اور ایمانداری کو نیچا دکھانے کی اجازت نہیں دے گی۔

پی بی سی کے وائس چیئرمین ریاضت علی سحر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین فاروق حامد نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 ء کے نفاذ کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان اور دو سینئر ترین ججز پر مشتمل تین رکنی کمیٹی کا اختیار ہے کہ وہ بینچ تشکیل دے لہٰذا کسی سیاسی جماعت کی خواہش غیر ضروری ہے اور یہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے۔ ، جو انتہائی افسوسناک ہے اور قانونی برادری کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز انتہائی قابل، راست باز اور خود مختار جج ہیں اور ان کی دیانت داری کسی بھی شک و شبہ سے بالاتر ہے اور قانونی برادری میں ان کا بہت احترام ہے۔

انہوں نے عدلیہ کی آزادی کو برقرار رکھنے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور عدلیہ کے ادارے کو بدنام کرنے اور جسٹس فائز کو نشانہ بنانے کے اپنے مذموم عزائم اور مقاصد میں آزاد عدلیہ کے اصول کو کمزور کرنے کے کسی بھی ہتھکنڈے کو مسترد کردیا۔

پی بی سی اور قانونی برادری نے ہمیشہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کی حمایت اور جدوجہد کی، جیسا کہ آئین میں درج ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف