ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے اور سعودی ولی عہد کی جانب سے شاہ سلمان کی صحت کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے جاپان کا دورہ منسوخ کیے جانے کے بعد تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں سیاسی غیر یقینی صورتحال کے درمیان پیر کو تیل کی قیمتوں میں ٹھہرائو رہا ۔

برینٹ کروڈ کی قیمت 35 سینٹ کم ہوکر 83.63 ڈالر فی بیرل تھی۔ امریکہ کے ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) جون کے معاہدے کی میعاد منگل کو ختم ہو رہی ہے جو 43 سینٹ سستا ہو کر 79.63 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے۔ زیادہ فعال جولائی کا معاہدہ 38 سینٹ سستا ہوکر 79.2 ڈالر پر آگیا۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، جو طویل عرصے سے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ممکنہ جانشین کے طور پر دیکھے جاتے ہیں، آذربائیجان کی سرحد کے قریب پہاڑی علاقے میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔

ایرانی تیل کی پالیسی صدر کی اچانک موت سے متاثر نہیں ہونی چاہئے کیونکہ خامنہ ای تمام ریاستی معاملات پر فیصلہ کرنے کا حتمی اختیار رکھتے ہیں۔

دوسری جانب جاپان کی چیف کیبنٹ سیکریٹری یوشیماسا ہیاشی نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے والد شاہ سلمان کی صحت کے مسائل کے باعث پیر سے شروع ہونے والا جاپان کا اپنا دورہ ملتوی کردیا ہے۔

ایم ایس ٹی مارکی میں توانائی کے تجزیہ کار ساؤل کاونک نے کہا کہ مارکیٹ پہلے ہی توانائی کے شعبے میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت کی عادی ہے۔

انہوں نے کہا، صحت کے اس مسئلے سے قطع نظر سعودی حکمت عملی میں تسلسل کی توقع ہے۔

یورپ میں ایک اور روسی توانائی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔ سرکاری خبر رساں ادارے ’ٹی اے ایس ایس‘ نے کمپنی کے ایک سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ کراسنودار خطے میں واقع سلاویانسک آئل ریفائنری کو ہفتے کے آخر میں ڈرون حملے کے بعد نقصان پہنچا ہے۔

تیل برآمد کرنے والے ممالک اور اتحادیوں کی تنظیم اوپیک پلس کا اجلاس یکم جون کو ہونے والا ہے۔

آئی این جی میں اجناس کی حکمت عملی کے سربراہ وارن پیٹرسن نے کہا کہ تیل کی مارکیٹ بڑی حد تک محدود ہے اور کسی بھی نئے محرک کے بغیر ہمیں اس حد سے باہر نکلنے کے لئے اوپیک پلس آؤٹ پٹ پالیسی کے بارے میں وضاحت کا انتظار کرنا پڑے گا۔

Comments

Comments are closed.