ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق، سینئر اہلکار

  • ہیلی کاپٹرمیں سوار وزیرخارجہ و دیگرافراد بھی جاں بحق ہوگئے ، مبلہ مشرقی آذربائیجان صوبے سے مل گیا
شائع May 20, 2024

ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور ان کے وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے ۔ ایک ایرانی اہلکار نے پیر کو بتایا کہ ایرانی صدرابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر کا مبلہ مشرقی آذربائیجان صوبے سے مل گیا ہے ۔

سینئر ایرانی اہلکار نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ صدر رئیسی، وزیر خارجہ اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام مسافر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں ۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی مہر نے بتایا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے تمام مسافر جاں بحق ہو گئے۔

اس سے قبل ایک ایرانی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ اتوار کو ہونے والے حادثے میں صدرابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا تھا۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق جائے حادثہ سے حاصل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارہ ایک پہاڑی چوٹی سے ٹکرا گیا تاہم حادثے کی وجوہات کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق صدر رئیسی امریکی ساختہ بیل 212 ہیلی کاپٹر میں پرواز کر رہے تھے۔ 63 سالہ رئیسی 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے اور عہدہ سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے اخلاقی قوانین کو سخت کرنے، حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف خونریز کریک ڈاؤن کی نگرانی کرنے اور عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات پر زور دیا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای، جو خارجہ پالیسی اور ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ حتمی اختیار رکھتے ہیں، نے اس سے قبل ایرانیوں کو یقین دلانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستی امور میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔

دعائیں، تلاشیں

امدادی ٹیموں نے پیر کی علی الصبح ملبے تک پہنچنے کے لئے رات بھر برفانی طوفان اور دشوار گزار علاقوں کا مقابلہ کیا۔

ایران کے ہلال احمر کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ حادثے کی جگہ ملنے کے بعد ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں زندگی کے کوئی آثار نہیں ملے ہیں۔

اس سے قبل قومی نشریاتی ادارے نے ملک بھر میں صدر رئیسی کے لیے ہونے والی دعائیں دکھانے کے لیے تمام پروگرام باقاعدہ بند کردیے تھے۔

پیر کی علی الصبح ایک ریسکیو ٹیم روشن جیکٹس اور ہیڈ ٹارچ پہنے برفانی طوفان میں پیدل ملبے کی تلاش میں مصروف رہی ۔ اس موقع پر کئی ممالک نے تشویش کا اظہار کیا اور مدد کی پیش کش کی۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو حادثے کے بارے میں رپورٹس سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ چین نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔

یورپی یونین نے ہنگامی سیٹلائٹ میپنگ ٹیکنالوجی کی پیشکش کی۔

یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران کے اندر کئی سیاسی، سماجی اور معاشی بحرانوں پر اختلافات بڑھ رہے ہیں ۔ ایران کو متنازع جوہری پروگرام اور یوکرین کی جنگ کے دوران روس کے ساتھ اس کے گہرے ہوتے فوجی تعلقات پر بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔

ایران کے دہرے سیاسی نظام میں جو کلیریکل اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان منقسم ہے، یہ صدر رئیسی کے 85 سالہ سرپرست خامنہ ای ہیں، جو 1989 سے سپریم لیڈر ہیں اور تمام اہم پالیسیوں پر فیصلہ سازی کا اختیار رکھتے ہیں۔

کئی سالوں سے بہت سے لوگ ابراہیم رئیسی کو خامنہ ای کی جگہ لینے کے مضبوط امیدوار کے طور پر دیکھتے رہے ہیں، جنہوں نے رئیسی کی اہم پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔

برسوں سے بہت سے لوگوں نے ابراہیم رئیسی کو خامنہ ای کی جگہ لینے کے لئے ایک مضبوط دعویدار کے طور پر دیکھا ہے،انہوں نے صدر رئیسی کی اہم پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اتوار کو آذربائیجان کی سرحد پر ایک مشترکہ منصوبے قز- کلاسی ڈیم کا افتتاح کرنے آئے تھے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے امدادی کاموں میں مدد کی پیش کش کی ہے۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملک بھر میں یوم سوگ اور پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس ) پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد مثبت خبر کا منتظر تھا مگر ایسا نہ ہوا، اس المناک نقصان پر پاکستانی قوم اور حکومت کی جانب سے ایران سے افسوس اور اظہارِ تعزیت کرتا ہوں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ شہادت کا رتبہ پانے والوں کو جنت الفردوس میں مقام عطا کرے.

وزیر اعظم شہباز شریف نے مرحوم ابراہیم رئیسی کے گزشتہ ماہ پاکستانی دورے کو یاد کرتے ہوئے اسے تاریخی قرار دیا۔

صدر آصف علی زرداری نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔

بیان میں انہوں نے کہا کہ آج پاکستان ایک عظیم دوست کے انتقال پر سوگ منا رہا ہے۔ ابھی پچھلے مہینے ہی ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔

ہماری بات چیت کے دوران میں نے انہیں ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے بہت دلچسپی رکھتے ہوئے پایا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اس افسوسناک واقعے پر ایران کے برادر عوام بالخصوص صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

Comments

200 حروف