باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔

دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا پانچواں دور 14-15 مئی کو بیجنگ میں ہونے والا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ مذاکرات کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چین کے وزیر خارجہ کریں گے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوران پاکستان چین دوطرفہ، سیاسی، دفاعی، سماجی، ثقافتی، اقتصادی اور سی پیک امور سمیت (چین پاکستان اکنامک کوریڈور) تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار متعلقہ وزارتوں کے حکام کو اپنے ساتھ لے کر جائیں گے، تاکہ متعلقہ وزارتوں کے معاملات ان کے چینی ہم منصبوں تک پہنچ سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پیک کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے معاملات بھی زیر بحث آئیں گے، اس کے علاوہ مختلف منصوبوں پر پیش رفت اور چینی توانائی کے شعبے کی کمپنیوں کی ادائیگیوں کے معاملات پر بھی بات ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی توانائی کے شعبے کی کمپنیوں نے پہلے ہی چینی سفارتخانے کو اپنے خدشات کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے، جو گزشتہ ہفتے وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت ایک اجلاس میں شیئر کیے گئے تھے، توقع ہے کہ احسن اقبال بھی اسحاق ڈار کے ہمراہ ہوں گے۔

وزارت خارجہ نے پاور ڈویژن سے کہا ہے کہ وہ چینی خدشات کو دور کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، خاص طور پر تاخیر سے آئی پی پی کی ادائیگیوں، گوادر پاور پلانٹ اور سی پیک منصوبوں میں اسٹیک ہولڈرز کی سرمایہ کاری کی واپسی سے متعلق امور ترجیحی بنیاد پر دیکھیں جائیں۔

سی پیک پاور پراجیکٹس کی واجب الادا رقم 526 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں سبسڈی کے اجراء میں تاخیر، سردیوں کے موسم کی وجہ سے کم وصولی، کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور تھر بلاک-1 کی مد میں 100 ارب روپے کے بقایا جات ہیں۔ ذرائع نے بتایا، وزارت خزانہ، تجارت، داخلہ، اقتصادی امور، منصوبہ بندی،مواصلات، سمندرپار امور، دفاع اور دفاعی پیداوار نے بات چیت کے نکات وزارت خارجہ کو تجویز کردیے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

Comments are closed.