باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن نے پائیدار نائٹروجن مینجمنٹ کے لیے جنوبی ایشیا کے روڈ میپ پر اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد زمین کی زرخیزی پر اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے طریقہ کار تجویز کرنا ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی نائٹروجن کو زراعت اور خوراک کی پیداوار کے لیے ایک اہم عنصر قرار دیتا ہے، لیکن اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال کئی ماحولیاتی مسائل جیسے ہوا اور پانی کی آلودگی، موسمیاتی تبدیلی، اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
اس کے لیے بہتر خوراک کی پیداوار اور مختلف ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کے لیے نائٹروجن کے انتظام کی ضرورت ہے جس میں بھوک کا خاتمہ، اچھی صحت اورتندرستی، ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ، پانی کے نیچے زندگی اور زمین پر زندگی شامل ہے۔
ساؤتھ ایشیا کوآپریٹو انوائرنمنٹ پروگرام ( ایس اے سی ای پی) نے ساؤتھ ایشیا نائٹروجن ہب ( ایس اے این ایچ) کے تعاون سے ”ساؤتھ ایشیا روڈ میپ آن سسٹین ایبل نائٹروجن مینجمنٹ“ کا مسودہ تیار کیا ہے، جسے گورننگ کونسل میں پیش کرنے سے پہلے بحث کے لیے ممبر ممالک کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔ اس روڈ میپ کا مقصد جنوبی ایشیا میں پائیدار نائٹروجن مینجمنٹ کو فروغ دینے کے لیے واضح اور قابل پیمائش اہداف کے ساتھ اقدامات کے لیے علاقائی پالیسی کا فریم ورک متعین کرنا ہے اور اس مقصد کے لیے قومی اقدامات، نیٹ ورکنگ، علم اور ٹیکنالوجی کے اشتراک کے ساتھ ساتھ باہمی طور پر سیکھنے کے ذریعے ضروری تبدیلی کو تحریک دینا شامل ہے۔
رکن ممالک کے مندوبین کے اجلاسوں میں ہونے والی بات چیت کے مطابق مسودے کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ ایس اے سی ای پی نے جون 2024 میں طے شدہ گورننگ کونسل میٹنگ میں حتمی تبصروں کے لیے نظر ثانی شدہ مسودہ پیش کیا تھا۔
2021-2023 کے عالمی کھاد کی قیمت کے بحران کے بعد اس بات پر زور دیا گیا کہ کس طرح نائٹروجن کے فضلے کو آدھا کرنے کا ہدف عالمی سطح پر ہر سال تقریباً 150-300 ارب ڈالر کی بچت کرے گا، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ نائٹروجن کا پائیدار انتظام ماحول، خوراک کی حفاظت اور معیشت کے لیے بیک وقت کس طرح اچھا ہو سکتا ہے۔
مستقبل کے ایندھن کے طور پر ’گرین امونیا‘ کے متوقع ظہور سمیت تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ، ایس اے سی ای پی اور ایس اے این ایچ نے ”ساؤتھ ایشیا روڈ میپ برائے پائیدار نائٹروجن مینجمنٹ“ کے مسودے کی تیاری میں تعاون کیا ہے۔
اس سلسلے میں، ایس اے سی ای پی کی طرف سے تین اجلاسوں میں مسودے پر نظر ثانی کی گئی۔ اپ ڈیٹ شدہ/ نظرثانی شدہ مسودہ روڈ میپ اب 16ویں گورننگ کونسل کے اجلاس میں جمع کرانے سے پہلے ایس اے سی ای پی کے رکن ممالک کے حتمی تبصروں کے لیے موجود ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کے مطابق نائٹروجن آلودگی زراعت، توانائی، ٹرانسپورٹ، صنعت، فضلہ کے انتظام سمیت بہت سے شعبوں سے منسلک ہے۔ اور پائیدار نائٹروجن کے انتظام کی کلید ہے۔ اس لیے تمام متعلقہ شعبوں کو اعتماد میں لینے، ڈرافٹ روڈ میپ کی بہتری اور تحفظات سننے کے لیے ایک مشاورتی اجلاس کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی وزارت نے یو اے ایف، ایس اے این ایچ، اورآئی این آئی کے تعاون سے 9 مئی 2024 کو اسلام آباد میں ایک مشاورتی ورکشاپ کا منصوبہ بنایا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر،
Comments
Comments are closed.