رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور 21 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق 7 نومبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) پر مبنی افراط زر میں 0.24 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ ایل پی جی (3.37 فیصد)، انڈے (2.70 فیصد)، آلو (2.63 فیصد)، پیاز(2.61 فیصد)، سرسوں کا تیل(2.36 فیصد)، ٹماٹر(1.67 فیصد)، ڈیزل (1.54 فیصد)، ویجیٹیبل گھی (1.49 فیصد)، پٹرول(0.46 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
سال بہ سال کے رجحان میں 13.89 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے، جو کہ زیادہ تر گیس چارجز (570 فیصد)، مونگ (40.46 فیصد)، پاؤڈرڈ دودھ (25.74 فیصد)، گوشت (23.40 فیصد)، پیاز (20.87 فیصد)، شرٹنگ (16.35 فیصد)، لہسن (16.06 فیصد)، پکی ہوئی دال (15.36 فیصد)، مٹن (14.02 فیصد)، خواتین کی سینڈل (12.52 فیصد)، اور لکڑی (12.43 فیصد) کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہے۔ اس کے علاوہ، گندم کا آٹا (33.26 فیصد)، ٹماٹر (28.98 فیصد)، بجلی کے چارجز (20.32 فیصد)، مرچ پاؤڈر (20.00 فیصد)، ڈیزل (15.77 فیصد)، پٹرول (12.28 فیصد)، چینی (8.91 فیصد)، باسمتی چاول (7.98 فیصد)، 5 لیٹر کوکنگ آئل (6.08 فیصد)، روٹی (5.55 فیصد)، اور ٹی لپٹن (3.33 فیصد) کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
رواں ہفتے 51 میں سے 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 10میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جمعہ کو جاری ہونے والے پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، زیر جائزہ ہفتے کے لئے ایس پی آئی 320.17 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ ہفتے 319.40 پوائنٹس تھا۔
17 ہزار 732 روپے، 17 ہزار 732 سے 22 ہزار 888 روپے، 22 ہزار 889 سے 29 ہزار 517 روپے، 29 ہزار 518 سے 44 ہزار 175 روپے اور 44 ہزار 175 روپے تک کے صارفین کے لیے ایس پی آئی میں بالترتیب 0.29 فیصد، 0.26 فیصد، 0.24 فیصد اور 0.24 فیصد اضافہ ہوا۔