وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری اور مختلف تنظیموں پر زور دیا ہے کہ غزہ میں صحافیوں کے قتل عام پر اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
وزیراعظم نے صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ بین الاقوامی کنونشنز کے باوجود غزہ میں درجنوں صحافیوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا تاکہ سچائی کو چھپایا جا سکے۔
انہوں نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ دنیا کو باخبر رکھنے کے لیے دن رات کام کریں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے صحافیوں کو سچائی کی تلاش میں مختلف خطرات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ صحافیوں نے جنگ زدہ علاقوں اور جنگوں کے دوران بھی اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر رپورٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ سچائی کے حامیوں کو پابندیوں، تشدد، دھمکیوں، اغوا اور یہاں تک کہ قتل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ “صحافیوں کے تحفظ کے بغیر، پریس کی آزادی حاصل نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صحافیوں کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنانے کے لئے ترجیحی اقدامات اٹھائے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی صحافیوں نے جمہوریت، آئین کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ جرنلسٹ اینڈ میڈیا ورکرز پروٹیکشن ایکٹ 2021 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے منظور کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کے لئے ہیلتھ انشورنس بھی وفاقی حکومت کا ایک اہم اقدام ہے۔
وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ ہم پاکستان میں صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام، مجرموں کو سزا دینے اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا آئین آزادی اظہار رائے، آزادی صحافت اور معلومات تک رسائی کی ضمانت دیتا ہے اور حکومت پاکستان ان حقوق کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔