بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 13 ستمبر تک ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں ابھی تک پاکستان کو شامل نہیں کیا ہے۔
آئی ایم ایف کی ویب سائٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے 4، 6، 9 اور 13 ستمبر کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے شیڈول کو اپ ڈیٹ کردیا ہے لیکن پاکستان کے تقریباً 7 ارب ڈالر کے 37 ماہ کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی ارینجمنٹ (ای ایف ایف) کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی کو 5,320 ملین سعودی ریال (یا تقریبا 7 ارب امریکی ڈالر) کے مساوی رقم میں 37 ماہ کے ای ایف ایف پر عملے کی سطح کا معاہدہ کیا۔
یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری اور پاکستان کے ترقیاتی و دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے ضروری مالی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق سے مشروط ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کلیدی اتحادیوں جیسے چین، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات سے 12 ارب ڈالر کے قرضوں کی تجدید حاصل کرنے کے لیے کام کررہا ہے۔اس کے علاوہ پاکستان نے مبینہ طور پر سعودی عرب سے 1.2 ارب ڈالر کے اضافی قرض کی درخواست کی ہے تاکہ 2 بلین ڈالر کے فنانسنگ خلا کو پورا کیا جاسکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024