حسینہ واجد کو اقتدار سے بے دخل کرنے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں، وائٹ ہائوس

13 اگست 2024

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹانے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے، جنہوں نے حال ہی میں اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا اور اپنے ملک سے فرار ہو گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیئر نے ایک پریس بریفنگ کے دوران امریکہ کے ملوث ہونے کے دعوئوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ ایسی کوئی بھی خبریں یا افواہیں کہ امریکی حکومت ان واقعات میں ملوث ہے بالکل غلط ہے۔

بھارت کے اخبار اکنامک ٹائمز میں اتوار کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں حسینہ واجد کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ امریکہ نے انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے میں کردار ادا کیا ہے کیونکہ وہ خلیج بنگال میں بنگلہ دیش کے سینٹ مارٹن جزیرے پر کنٹرول چاہتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد نے یہ پیغام اپنے قریبی ساتھیوں کے ذریعے پہنچایا تھا۔

حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے اتوار کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان کبھی نہیں دیا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ماننا ہے کہ بنگلہ دیشی عوام کو بنگلہ دیشی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے اور یہی وہ موقف ہے جہاں ہم کھڑے ہیں‘۔

بنگلہ دیش میں نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت نے جمعرات کو حلف اٹھایا جس کا مقصد ملک میں انتخابات کا انعقاد کرنا ہے۔

بنگلہ دیش گزشتہ ماہ سرکاری ملازمتوں کا ایک کوٹہ مخصوص گروہوں کے لیے مختص کیے جانے کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے بعد مظاہروں اور تشدد کی لپیٹ میں آ گیا تھا۔

ان کے بیٹے کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ انتخابات کے لیے بنگلہ دیش واپس آئیں گی۔

انہوں نے جنوری میں مسلسل چوتھی بار ایک ایسے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی جس کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا تھا اور جسے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ یہ آزادانہ اور منصفانہ الیکشن نہیں تھا۔

Read Comments