ایران نے جوہری پروگرام پر جی سیون کے بیان کی مذمت کر دی

16 جون 2024

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ایران کے جوہری پروگرام میں حالیہ اضافے کی مذمت کرنے والے جی سیون کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے اتوار کے روز گروپ آف سیون سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ”ماضی کی تباہ کن پالیسیوں“ سے خود کو دور رکھے۔

جمعے کے روز جی سیون نے ایران کو اپنے جوہری افزودگی کے پروگرام کو آگے بڑھانے کے خلاف متنبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر تہران روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرتا ہے تو وہ نئے اقدامات نافذ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کو ایران اور روس کے درمیان دوطرفہ تعاون سے جوڑنے کی کوئی بھی کوشش صرف متعصبانہ سیاسی مقاصد کے ساتھ کی گئی کارروائی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ممالک ایران کے خلاف پابندیاں جاری رکھنے کیلئے جھوٹے دعوئوں کا سہارا لے رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے 35 رکنی بورڈ آف گورنرز نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس ادارے کے ساتھ تعاون بڑھائے اور معائنہ کاروں پر حالیہ پابندیوں کو واپس لے۔ جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایران نے اپنے فورڈو سائٹ پر یورینیم افزودہ کرنے والے اضافی سینٹری فیوجز تیزی سے نصب کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تہران آئی اے ای اے کے ساتھ تعمیری بات چیت اور تکنیکی تعاون جاری رکھے گا، لیکن اس قرارداد کو ”سیاسی طور پر متعصب“ قرار دیا۔

آئی اے ای اے کے ایک پیمانہ کے مطابق، ایران اب یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک کر رہا ہے، جو ہتھیاروں کے گریڈ کے 90 فیصد کے قریب ہے، اوراس کے پاس اس سطح تک کافی مواد افزودہ ہے، اگر مزید افزودہ کیا جائے تو، تین جوہری ہتھیاروں کے لیے کافی ہے۔

Read Comments