اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک نے رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے 10 ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران متعدد مالیاتی ذرائع سے 7.142 بلین ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ 23-2022 کے اسی عرصے کے دوران 8.123 بلین ڈالر کا قرضہ لیا گیا تھا۔
اعداد و شمار سے مزید پتہ چلتا ہے کہ اپریل 2024 کے دوران ملک کو 237.24 ملین ڈالر موصول ہوئے جب کہ اپریل 2023 میں 358.61 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔
حکومت نے رواں مالی سال 2023-24 کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 2.4 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا اور اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت 3 ارب ڈالر وصول کیے ۔ تاہم ای اے ڈی کے اعداد و شمار اس کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔
مزید برآں، متحدہ عرب امارات کی طرف سے 1 بلین ڈالر کی رقم کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اگر آئی ایم ایف اور متحدہ عرب امارات کے انفلوز کو شامل کیا جائے تو رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران کل رقوم 11.142 بلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ تاہم 7.142 بلین ڈالر میں سعودی عرب سے جولائی 2023 کے دوران ٹائم ڈپازٹ کی مد میں موصول ہونے والے 2 بلین ڈالر شامل ہیں۔
اعداد و شمار سے مزید ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے رواں مالی سال 2023-24 کے لئے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 4.5 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا۔ تاہم رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران اس مد میں کوئی رقم وصول نہیں کی گئی۔
حکومت نے بانڈز کے اجراء سے 1.5 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا۔ تاہم، چونکہ ملک نے ابھی تک بانڈز جاری نہیں کیے ، لہذا اب تک کوئی رقم موصول نہیں ہوئی ہے.
حکومت نے رواں مالی سال کے لیے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 17.619 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا جس میں 17.384 ارب ڈالر کے قرضے اور 234.60 ملین ڈالر کی گرانٹ شامل ہے۔
رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے 10 ماہ کے دوران نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں 889.43 ملین ڈالر موصول ہوئے۔
جولائی تا اپریل 2023-24 کے دوران ملک کو کثیر الجہتی سے 2.866 بلین ڈالر اور دوطرفہ سے 877.76 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ نان پروجیکٹ امداد 4.842 بلین ڈالر تھی جس میں بجٹ کی مدد کے لیے 3.697 بلین ڈالر اور پراجیکٹ امداد 2.300 بلین ڈالر تھی۔
چین نے چائنا نیشنل ایرو ٹیکنالوجی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن (سی اے ٹی آئی سی) کی مالی اعانت سے جے ایف 17 بی منصوبے کی مد میں 508.34 ملین ڈالر تقسیم کیے۔ چین نے رواں مالی سال کے لیے 18.54 ملین ڈالر کے حکومتی بجٹ کے مقابلے میں جولائی تا اپریل 67.39 ملین ڈالر جاری کیے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے مالی سال 2023-24 ء کے بجٹ 2.086 ارب ڈالر کے مقابلے میں اس عرصے کے دوران 708.30 ملین ڈالر جاری کیے۔
سعودی عرب نے جولائی تا اپریل 2023-24 کے دوران تیل کی سہولت کی مد میں 600 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 595.18 ملین ڈالر تقسیم کئے۔ سعودی عرب نے رواں مالی سال میں اب تک مزید 62.03 ملین ڈالر تقسیم کیے ہیں۔
امریکہ نے مالی سال کے بجٹ 21.60 ملین ڈالر کے مقابلے میں پہلے 10 ماہ میں 37.02 ملین ڈالر جاری کیے۔ رواں مالی سال کوریا نے 26.61 ملین ڈالر اور فرانس نے 41.66 ملین ڈالر فراہم کیے۔
آئی ڈی اے نے رواں مالی سال کے بجٹ 1.489 ارب ڈالر کے مقابلے میں جولائی تا اپریل 1.353 ملین ڈالر اور آئی بی آر ڈی نے 840.36 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 171.67 ملین ڈالر تقسیم کیے۔ آئی ایس ڈی بی (قلیل مدتی) نے رواں مالی سال کے بجٹ 500 ملین ڈالر کے مقابلے میں جولائی تا اپریل 200 ملین ڈالر تقسیم کیے اور اے آئی آئی بی نے 309.95 ملین ڈالر تقسیم کیے جبکہ آئی ایف اے ڈی نے رواں مالی سال کے بجٹ 42.68 ملین ڈالر کے مقابلے میں 26.29 ملین ڈالر تقسیم کیے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024