پاکستان اور ازبکستان نے سیاحت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں جانب سے ثقافتی تبادلے اور علاقائی روابط سے متعلق وسیع امکانات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ بات وزارت صنعت و پیداوار نے جمعے کو اپنے بیان میں بتائی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان اور ازبکستان کے وزیر سیاحت عمید شادیف کے درمیان جمعہ کو اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں یہ پیش رفت سامنے آئی۔ ملاقات میں پاکستان میں تعینات ازبک سفیر علیشیر توختیف نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے پاکستان کے ازبکستان کے ساتھ سیاحتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ حکومت ثقافتی ورثے کے تحفظ اور عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں، خاص طور پر وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ، نمایاں اقدامات کے خواہاں ہیں۔ ان کے بقول وسطی ایشیا ایسا خطہ ہے جو اقتصادی اور ثقافتی تعاون کے بے شمار مواقع رکھتا ہے۔

ازبکستان کے وزیر سیاحت عمید شادیف نے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جا چکے ہیں۔

جی ڈی پی اور برآمدات میں سیاحت کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) وزیر اعظم کی ہدایت پر جلد ازبکستان کے لئے براہ راست پروازیں شروع کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی اور سیاحتی رابطوں کو مزید مستحکم کرنے کے لئے نجی ایئرلائنز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ باہمی سفر کو آسان بنانے کے لئے کوششیں جاری ہیں جن میں ویزا نظام میں نرمی اور متعلقہ خدمات میں بہتری شامل ہے، وسطی ایشیا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے علاقائی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان غیر استعمال شدہ سیاحتی مقامات کا ایک وسیع سلسلہ پیش کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے حالات میں جب پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا ہے تو حکومت ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے فعال اقدامات کر رہی ہے اور سیاحت کی ترقی کے لئے پائیدار نقطہ نظر کو یقینی بنا رہی ہے۔

Comments

200 حروف