امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی حکومتوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ بھاری ٹیرف ختم کروانا چاہتی ہیں تو انھیں ”کثیر رقم“ ادا کرنا ہوگی۔ انھوں نے ٹیرف کو ”دوائی“ قرار دیا جس سے پیر کے روز عالمی مالیاتی منڈیوں میں شدید مندی دیکھنے کو ملی۔
ایشیا کی اسٹاک مارکیٹیوں میں شدید مندی دیکھی گئی اور امریکی اسٹاک فیوچرز بھی تیزی سے گراوٹ دیکھی گئی کیونکہ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ٹیرف کی یہ لہر قیمتوں میں اضافے، طلب میں کمی اور ممکنہ عالمی کساد بازاری کو جنم دے سکتی ہے۔
ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”مجھے کسی چیز کو نیچے لے جانے کی خواہش نہیں، لیکن بعض اوقات کچھ ٹھیک کرنے کے لیے دوا لینی پڑتی ہے۔“
صدر نے بتایا کہ یورپ اور ایشیا کے کئی رہنماؤں نے ان سے ٹیرف میں نرمی کے لیے رابطہ کیا ہے، تاہم انہوں نے دو ٹوک کہا، جب تک وہ سالانہ بنیادوں پر بڑی رقم ادا نہیں کرتے، کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
ٹرمپ کے گزشتہ ہفتے کے ٹیرف اعلان پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے حیرت اور مذمت کا اظہار کیا گیا، جب کہ چین سمیت کئی ممالک نے جوابی ٹیرف کا اعلان کیا۔
ارب پتی سرمایہ کار بل ایکمین، جو ماضی میں ٹرمپ کی حمایت کر چکے ہیں، نے معاشی ایٹمی جنگ سے بچنے کے لیے ٹیرف کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
سرمایہ کار اور سیاسی ماہرین اب بھی سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا یہ ٹیرف مستقل پالیسی کا حصہ ہیں یا صرف مذاکرات میں دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی۔
ٹرمپ کے مشیروں نے اس اقدام کو امریکہ کی عالمی تجارتی حیثیت کو مضبوط کرنے کی چال قرار دیا۔ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے مطابق 50 سے زائد ممالک نے ٹیرف اعلان کے بعد امریکہ سے مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔
کامیاب مذاکرات کے خواہاں ممالک میں جاپان بھی شامل ہے، تاہم اس کے وزیر اعظم شیگیریو اشیبا نے کہا کہ ”نتائج فوری طور پر نہیں آئیں گے۔“ دریں اثنا ٹوکیو کی نکئی اسٹاک مارکیٹ 18 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، جب کہ بڑے بینکوں کے شیئرز میں 25 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔
عالمی سطح پر مندی کے اس رجحان کے باعث ماہرین امریکی فیڈرل ریزرو سے شرح سود میں کمی کی توقع کر رہے ہیں۔
جے پی مورگن نے امریکی جی ڈی پی میں 0.3 فیصد کمی کی پیشگوئی کی ہے، جب کہ گولڈمین سیکس کے مطابق چینی معیشت میں 0.7 فیصد کی گراوٹ متوقع ہے۔
اس بحران کے پیش نظر نیوزی لینڈ کا مرکزی بینک شرح سود میں کمی کا عندیہ دے چکا ہے، جو ممکنہ طور پر اس سال کی کئی کٹوتیوں کی پہلی قسط ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب امریکی کسٹمز نے ہفتے سے 10 فیصد ٹیرف کی وصولی شروع کر دی ہے، جب کہ بدھ کے روز سے ان میں اضافہ ہو کر 11 سے 50 فیصد تک ہو جائے گا۔
کئی ممالک امریکہ سے مذاکرات کے لیے تیار ہو چکے ہیں۔ تائیوان نے صفر ٹیرف کی پیشکش کی ہے، اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ سے ملاقات میں 17 فیصد ٹیرف سے استثنیٰ کی امید ظاہر کی ہے، اور بھارت نے جوابی کارروائی کے بجائے مذاکرات کو ترجیح دی ہے۔
ویتنامی رہنما تو لام نے ٹرمپ سے ٹیرف کے خاتمے پر مثبت بات چیت کی، جسے صدر ٹرمپ نے انتہائی مفید قرار دیا۔
Comments