بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی-ایم) کے مرکزی نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے پیر کو بلوچستان بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ یہ کوئٹہ میں جاری دھرنا کیمپ کے محاصرے کے ردعمل میں ہے، جس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر مہر اور دیگر زیر حراست افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ساجد ترین نے کہا کہ بی این پی-ایم کا احتجاجی دھرنا گزشتہ نو دنوں سے جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احتجاجی لانگ مارچ کو ”عزت“ اور ”تقدس“ کا مارچ قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت دی کہ پارٹی، سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں، وڈھ سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ لے کر آئی تھی۔ تاہم حکومت نے رکاوٹیں پیدا کیں اور شرکاء کو کوئٹہ پہنچنے کی اجازت نہ دی، جس کے نتیجے میں انہیں مستونگ کے لکپاس علاقے میں دھرنا دینا پڑا۔
ساجد ترین نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام پر ایسے رہنما مسلط کیے گئے ہیں جو عوام کی مشکلات سے بے خبر ہیں۔ بلوچستان بھر میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ، بیبو بلوچ اور دیگر خواتین کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ انہوں نے حکمرانوں پر نفرت کو ہوا دینے کا الزام بھی عائد کیا۔
اس موقع پر بی این پی مینگل کے مرکزی رہنما آغا حسن بلوچ، جمہوری قومی پارٹی کے صوبائی اطلاعات کے سیکرٹری میر شمس کرد، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالرشید ناصر اور دیگر بھی موجود تھے۔
Comments