پاکستان

ورلڈ بینک: پنجاب میں فضائی آلودگی کے بحران سے نمٹنے کیلئے 30 ملین ڈالر قرض منظور

فنڈنگ پنجاب کلین ایئر پروگرام میں مددگار ثابت ہوگا، فضائی معیار کے انتظام کے نظام کو مضبوط بنایا جائے گا
شائع March 29, 2025

ورلڈ بینک گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پنجاب کلین ایئر پروگرام (پی سی اے پی) کیلئے 300 ملین ڈالر کا انٹرنیشنل ڈویلمپنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) قرض منظور کرلیا ہے تاکہ فضائی معیار کے انتظام کو مضبوط بنایا جا سکے اور فضائی آلودگی کا مقابلہ کیا جا سکے۔

پی سی اے پی پنجاب حکومت کے اسموگ مٹیگیشن ایکشن پلان (ایس ایم اے پی) کیلئے مدد گار ثابت ہوگا کیوں کہ اس کے تحت اسموگ اور فضائی آلودگی کے سنگین مسئلے سے نمٹا جا سکے گا اور اس کے تحت مختلف جامع اقدامات متعارف کرائے جائیں گے جن کا مقصد صوبے بھر میں فضائی معیار، عوامی صحت خصوصاً اہم شعبوں جیسے نقل و حمل، زراعت، صنعت، توانائی، اور بلدیاتی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔

پاکستان کے کیلئے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر، ناجی بنہاسین نے کہا کہ پنجاب کلین ایئر پروگرام صوبے کے اسموگ مٹیگیشن ایکشن پلان کی حمایت کرتا ہے اور فضائی معیار کو بہتر بنانے اور لاکھوں رہائشیوں کی صحت اور فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لیے ایک سنگ میل ہے۔

انہوں نے کہا کہ صاف ہوا سانس اور امراض قلب کی شرح کو کم کرے گی اور ایک صحت مند اور زیادہ قابل رہائش ماحول میں مدد فراہم کرے گی۔

پنجاب کلین ایئر پروگرام ورلڈ بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور اس کے تحت آئندہ 10سالوں میں پی ایم 2.5 کی سطح کو 35 فیصد تک کم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے جس سے لاہور ڈویژن کے 13 ملین رہائشیوں کے لیے سانس کی بیماریوں اور دیگر آلودگی سے متعلق صحت کے مسائل میں نمایاں کمی آئے گی۔

پروگرام کا مقصد فضائی معیار کے انتظام کے ڈھانچے کو مضبوط بنانا، ریگولیٹری اور ادارہ جاتی صلاحیت کو بڑھانا، مخصوص شعبوں میں آلودگی کو کم کرنے کے اقدامات کو نافذ کرنا، اور عوامی آگاہی کو فروغ دینا ہے۔

اہم اقدامات میں موسمی دھند کے اہم مسئلے، یعنی فصلوں کے باقیات کو جلانے کو کم کرنے کے لیے 5000 سپر سیڈرز کی سرمایہ کاری، عوامی نقل و حمل کی طرف منتقلی کے لیے 600 الیکٹرک بسوں کا تعارف، پنجاب بھر میں ریگولیٹری معیار کے مطابق فضائی معیار کی نگرانی کرنے والے اسٹیشنز کی توسیع اور ایندھن کے معیار کی جانچ کو بہتر بنانے کے لیے دو نئے ایندھن ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام شامل ہیں۔

صاف فضا کے حصول کیلئے عوامی شرکت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے پروگرام رویوں میں تبدیلی اور فعال شہریوں کی شرکت کو فروغ دیتا ہے۔ اس کا مقصد فضائی معیار کی نگرانی کے ڈیٹا اور آلودگی کے ذرائع کے بارے میں معلومات فراہم کر کے لوگوں کو آلودگی کے اثرات اور اس سے بچاؤ کے طریقوں کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

خصوصی توجہ حساس آبادیوں کو دی جائے گی، خاص طور پر اسکولوں اور اسپتالوں میں، جہاں مخصوص پیغامات اور مشورے فراہم کیے جائیں گے۔

پی سی اے پی کے ماحولیاتی فوائد میں پی ایم 2.5 کی کمی کے ساتھ ساتھ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کمی بھی شامل ہے۔

اس پروگرام سے اگلے 12 سالوں میں 35.6 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی متوقع ہے جو ماحولیاتی فوائد فراہم کرے گا اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

پروگرام کے تحت آلودگی اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا مربطو نظام بھی تیار کرے گا تاکہ اخراج کے ڈیٹا کو ٹریک اور منظم کرنے کے لیے ایک جامع طریقہ کار فراہم کیا جا سکے۔

پروجیکٹ کی ٹاسک ٹیم کے رہنما شیم سری نیواسان نے کہا کہ پنجاب کلین ایئر پروگرام کسانوں کو بہتر فصلوں کے انتظام کے لیے جدید ٹیکنالوجیز تک رسائی فراہم کر کے ان کو خاطر خواہ فائدہ پہنچائے گا، ای بس اور ڈپو کے شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور گاڑیوں کے مالکان کو پرانی گاڑیوں کی تجدید میں مدد فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ پروگرام کے تحت تربیت اور صلاحیت کی تعمیر کے ذریعے حکومتی اہلکاروں کی مہارت اور علم میں اضافہ کیا جائے گا جو آخرکار ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار ماحول کے قیام کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔

Comments

200 حروف