سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا کہ آیا مقامی مینوفیکچررز ویلیوایشن کمیٹی سے رجوع کر سکتے ہیں اور کیا ڈائریکٹر جنرل، کسٹمز ویلیوایشن ایکٹ کے سیکشن 25 اے کے تحت تشکیل دی گئی ویلیوایشن کمیٹی کے فیصلے کو تبدیل کر سکتے ہیں یا نہیں۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کسٹمز ویلیوایشن کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر کی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے تمام فریقین کو 10 اپریل تک تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ غلام حیدر شیخ نے مؤقف اختیار کیا کہ ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹر ویلیوایشن کے فیصلے کو برقرار یا مسترد کر سکتا ہے، لیکن خود قیمت کا تعین نہیں کر سکتا۔

ممبر کسٹمز نے وضاحت دی کہ سیکشن 25 ڈی کے تحت ڈائریکٹر جنرل کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ڈائریکٹر ویلیوایشن یا کلکٹر کے فیصلے پر نظرثانی کر سکے۔

اس سوال پر کہ کیا مقامی مینوفیکچررز ویلیو ایشن کمیٹی سے رجوع کر سکتے ہیں، سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب ڈائریکٹر ویلیو ایشن یا کلکٹر آف کسٹمز یا ڈائریکٹر جنرل سیکشن 25 اے اور / یا سیکشن 25 ڈی کے تحت کام کر رہے ہیں تو وہ صرف ایک مخصوص مقصد کے لئے درآمد شدہ سامان کی قیمت کا تعین کر رہے ہیں۔ ان دفعات کے تحت انہیں کسٹم ڈیوٹی یا دیگر ٹیکسوں کی وصولی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف