خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو معمولی اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ کمزور امریکی ڈالر تھی، تاہم امریکی معیشت کی سست روی کے بڑھتے ہوئے خدشات اور عالمی اقتصادی ترقی پر محصولات کے ممکنہ اثرات نے ان فوائد کو محدود کردیا۔
برینٹ فیوچر 51 سینٹ یا 0.7 فیصد اضافے سے 70.07 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 52 سینٹ یا 0.8 فیصد اضافے سے 66.77 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
اے این زیڈ کے سینئر کموڈٹی اسٹریٹجسٹ ڈینیئل ہینز نے کہا کہ کمزور معاشی آؤٹ لک کے باوجود تیل مثبت پوزیشن میں مستحکم رہا۔
یہ اس بات کی علامت ہے کہ قریبی مدت میں خام تیل کی طلب مضبوط ہے۔
ڈالر انڈیکس جو منگل کو 0.5 فیصد گرکر 2025 کی نئی کم ترین سطح پر پہنچ گیا نے تیل کی قیمتوں کو سہارا دیا کیونکہ اس سے دیگر کرنسیوں میں خریداری کرنے والوں کے لیے خام تیل سستا ہو گیا۔
فلپ نووا کی سینئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے کہا کہ ڈالر کی گراوٹ عالمی معاشی سست روی کے منفی اثرات کو کسی حد تک کم کررہی ہے،تاہم یہ رجحان عارضی معلوم ہوتا ہے۔
آئی جی مارکیٹ اسٹریٹیجسٹ یپ جن رونگ نے کہا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ، جو تیل کی قیمتوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے منگل کو دوبارہ گرگئی، جس سے مہینوں بعد سب سے بڑی فروخت کے رجحان میں اضافہ ہوا۔ اس کی وجہ درآمدی محصولات میں اضافے اور صارفین کے کمزور اعتماد کو قرار دیا جا رہا ہے۔ مجموعی طور پر مارکیٹ کا رجحان کمزور ہے، اگرچہ آج کی سیشن میں معمولی بحالی دیکھی گئی۔
یپ نے کہا کہ فی الحال تیل کی منڈی محتاط رہے گی کیونکہ تجارتی محصولات کی صورتحال غیر یقینی ہے اور امریکی معیشت کی سست روی کے خدشات بدستور موجود ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تحفظاتی پالیسیوں نے عالمی منڈیوں میں بے یقینی کو بڑھا دیا ہے۔
انہوں نے بڑے تیل فراہم کنندگان کینیڈا اور میکسیکو پر پہلے محصولات عائد کیے پھر انہیں موخر کر دیا، جبکہ چین پر بھی محصولات میں اضافہ کیا، جس کے جواب میں چین نے جوابی اقدامات کیے۔ہفتے کے اختتام پر ٹرمپ نے کہا کہ ایک عبوری دور متوقع ہے اور انہوں نے امریکی کساد بازاری کے امکان کو مسترد کرنے سے گریز کیا۔
سپلائی کے حوالے سے، امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن نے منگل کو بتایا کہ اس سال امریکی خام تیل کی پیداوار پچھلی توقعات سے زیادہ ریکارڈ سطح پر پہنچنے والی ہے، جو اوسطاً 13.61 ملین بیرل یومیہ ہوگی۔
سرمایہ کار بدھ کو جاری ہونے والے امریکی افراطِ زر کے اعداد و شمار کے منتظر ہیں تاکہ شرحِ سود کے رجحان کا اندازہ لگا سکیں۔
اوپیک پلس کے پیداواری منصوبے بھی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، کیونکہ یہ گروپ اپریل میں پیداوار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکن پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ادھر امریکی خام تیل کے ذخائر 7 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں 4.2 ملین بیرل بڑھ گئے۔
مارکیٹ اب بدھ کو جاری ہونے والے امریکی ذخائر کے سرکاری ڈیٹا کی منتظر ہے تاکہ مزید تجارتی اشارے حاصل کیے جاسکیں۔
Comments