انٹر بینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اختتام پر ڈالر 0.02 روپے کی کمی کے ساتھ 279.97 روپے پر بند ہوا۔
17 جنوری 2025 کے بعد سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کارکردگی
یاد رہے کہ منگل کو روپیہ 279.95 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر ڈالر بدھ کو اہم کرنسیوں کے مقابلے میں پانچ ماہ کی کم ترین سطح کے قریب رہا، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر متوقع تجارتی پالیسیوں کے باعث امریکی معیشت سے متعلق خدشات برقرار رہے۔
یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی امید میں اضافے کی وجہ سے یورو پانچ ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا۔
کینیڈین ڈالر نے گزشتہ رات ایک غیر مستحکم سیشن کا سامنا کیا جب ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات کو 50 فیصد تک دگنا کرنے کا اعلان کیا، لیکن چند گھنٹوں بعد ہی اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ بینک آف کینیڈا بدھ کو پالیسی کا اعلان کرے گا اور تاجروں کو مکمل توقع ہے کہ ایک اور چوتھائی پوائنٹ کی شرح سود میں کمی کی جائے گی۔
امریکی ڈالر انڈیکس ابتدائی ایشیائی تجارت میں 103.47 پر مستحکم رہا۔ منگل کو 0.46 فیصد کی کمی کے بعد یہ 103.21 تک گرگیا تھا، جو 16 اکتوبر کے بعد اس کی کم ترین سطح تھی۔
امریکہ میں معاشی اعدادوشمار میں مسلسل نرمی کا رجحان منگل کو بھی برقرار رہا، کیونکہ فروری میں چھوٹے کاروباروں کا اعتماد مسلسل تیسرے ماہ کم ہوا۔ سرمایہ کار تب سے بے یقینی کا شکار ہیں جب ٹرمپ نے اتوار کو فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی تجارتی پالیسیوں کے تحت ممکنہ کساد بازاری کو مسترد کرنے سے گریز کیا تھا۔
تیل کی قیمتوں، جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے، میں بدھ کے روز اضافہ ہوا، جس کی وجہ ڈالر کی کمزوری رہی، لیکن امریکی اقتصادی سست روی کے بڑھتے ہوئے خدشات اور عالمی اقتصادی ترقی پر محصولات کے اثرات نے منافع کو محدود کردیا۔
مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے برینٹ فیوچر 13 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 69.69 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 13 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 66.38 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
Comments