پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو کاروبار کے آغاز سے ہی خریداری کا رجحان غالب آگیا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صبح 11:05 بجے بینچ مارک انڈیکس 233.48 پوائنٹس یا 0.2 فیصد اضافے سے 114,411.13 پوائنٹس پر جاپہنچا۔

تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، ریفائنری اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، اے آر ایل، پی ایس او، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور ایم سی بی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں مثبت رجحان رہا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط اہم ہے، حکومت کی سخت محنت اور عالمی بینک کی حمایت سے پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 179 پوائنٹس کی کمی سے 114177.65 پر ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر امریکی ٹیرف منصوبوں میں تبدیلیوں اور معیشت کی سست روی کے خدشات کے باعث اسٹاک مارکیٹ شدید اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔

کیف کی جانب سے امریکی جنگ بندی کی تجویز قبول کرنے کے اعلان کے بعد امریکہ کی جانب سے یوکرین کو فوجی امداد اور انٹیلی جنس شیئرنگ بحال کرنے کے اعلان کے بعد یورپی ایکویٹی فیوچرز میں 0.8 فیصد اور ایف ٹی ایس ای فیوچرز میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا۔

ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین ایشیا پیسیفک انڈیکس (جاپان کے علاوہ) میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ اور چین کی مارکیٹیں مجموعی طور پر مستحکم رہیں اور جاپان کا نکی انڈیکس ایک روز قبل چھ ماہ کی کم ترین سطح پر گرنے کے بعد اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

وال اسٹریٹ میں گزشتہ رات ایس اینڈ پی 500 فروری کی ریکارڈ اختتامی بلند سطح سے 10 فیصد کمی کے قریب پہنچا اور ایک غیر مستحکم سیشن کے بعد تقریباً 0.8 فیصد نیچے بند ہوا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر اسٹیل اور ایلومینیم کے محصولات کو 50 فیصد تک دگنا کرنے کی دھمکی دی لیکن بعد میں پیچھے ہٹ گئے، جب اونٹاریو نے برآمد شدہ بجلی پر سرچارج کے منصوبے معطل کر دیے۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف