آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) پاکستان کی معروف ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنی ہے جس نے پنجاب کے ضلع چکوال میں تیل کے بھاری کنویں راجیان 11 میں ہائیڈرو کاربن کی پیداوار کو کامیابی کے ساتھ بحال کردیا ہے۔
کمپنی نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے یہ کامیابی الیکٹریکل سبمرسیبل پمپ (ای ایس پی) نصب کرکے حاصل کی ہے۔
یہ اقدام او جی ڈی سی ایل کی جدید مصنوعی لفٹ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار کو بڑھانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 3774 میٹر تک پھیلی ہوئی راجیان 11 سال 2020 سے تشکیل کے چیلنجوں کی وجہ سے معطل ہے۔ کمپنی نے ٹوبرا، جوتانا اور ساکیسر فارمیشنز میں ای ایس پی کے ساتھ کنویں کو کامیابی سے مکمل کیا، جس سے تیل کی یومیہ پیداوار 1،000 بیرل (بی پی ڈی) تک بحال ہوگئی۔
راجیان آئل فیلڈ مکمل طور پر او جی ڈی سی ایل کی ملکیت اور آپریشن ہے جو گوجر خان ای ایل کے ماتحت اگست 1994 میں دریافت کیا گیا تھا، یہ فیلڈ کمپنی کے پورٹ فولیو میں ایک اہم اثاثہ بنی ہوئی ہے۔
یہ کامیابی او جی ڈی سی ایل کے ہائیڈرو کاربن ریکوری اور آپریشنل استعداد کار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے اور پاکستان کے توانائی کے شعبے میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرتی ہے۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والے تین ماہ کے دوران 41.44 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) ظاہر کیا ہے۔
کم فروخت اور زیادہ ٹیکسوں کی وجہ سے آمدنی میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 74.26 ارب روپے کے مقابلے میں 44 فیصد سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان کی سب سے بڑی ای اینڈ پی کمپنی کی حیثیت سے او جی ڈی سی ایل ایکسپلوریشن، ڈرلنگ، پروڈکشن، ریزروائر مینجمنٹ اور انجینئرنگ سپورٹ پر مشتمل آپریشنز کی نگرانی کرتی ہے۔
کمپنی کے پاس پاکستان میں سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر تیل و گیس کی تلاش کا رقبہ ہے، جو ملک کے کل رقبے کے 40 فیصد سے زیادہ پر محیط ہے۔
Comments