50 سے زائد آزاد اسرائیلی یرغمالیوں نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کریں اور فلسطینی علاقے میں قید افراد کی رہائی کو یقینی بنائیں۔

رہائی پانے والے 56 یرغمالیوں کے ایک گروپ نے جمعے کی شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر پوسٹ کیے گئے ایک خط میں کہا کہ ہم جنہوں نے اس آگ کا تجربہ کیا ہے وہ جانتے ہیں کہ جنگ کی طرف واپسی ان لوگوں کے لیے جان لیوا ہے جو اب بھی پیچھے رہ گئے ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کو مکمل طور پر اورایک ہی کارروائی میں نافذ کریں۔

اس خط پر دستخط کرنے والوں میں یاردن بیباس بھی شامل ہے، جن کی بیوی اور دو چھوٹے بیٹے غزہ میں قید کے دوران جاں بحق ہو گئے۔

ان کی درخواست اس وقت سامنے آئی جب حماس نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں اسرائیلی یرغمالی مٹان انگریسٹ کو زندہ دکھایا گیا، جسے اس کے خاندان نے ایک دھچکا قرار دیا ہے۔

ویڈیو میں، انگریسٹ، جو نومبر میں 22 سال کا ہو گیا، اسرائیلی حکام سے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کو نافذ کرنے کی درخواست بھی کرتا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ چھ ہفتوں کے نسبتا پرسکون رہنے کے بعد یکم مارچ کو ختم ہوا تھا جس میں فلسطینی قیدیوں کے لیے اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ بھی شامل تھا۔

جبکہ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ پہلے مرحلے کو وسط اپریل تک بڑھانا چاہتا ہے ، حماس نے دوسرے مرحلے میں منتقلی پر زور دیا ہے ، جس سے جنگ کا مستقل خاتمہ ہونا چاہئے۔

حماس کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ حماس کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد کی جانب سے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مصری حکام سے بات چیت متوقع ہے۔

ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وفد ہفتے کے روز مصری حکام سے ملاقات کرے گا جس میں تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور معاہدے کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مصری ثالثوں کے ساتھ بات چیت کے دوران حماس کا وفد مطالبہ کرے گا کہ اسرائیل معاہدے پر عمل درآمد کرے، دوسرے مرحلے کے لئے مذاکرات شروع کرے اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی اجازت دینے کے لئے سرحدی گزرگاہیں کھول دے۔

ایک اور عہدیدار نے کہا کہ حماس ایک جامع معاہدہ چاہتی ہے جو مستقل اور مکمل جنگ بندی کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے دوسرے مرحلے کے مطالبات میں غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلا، ناکہ بندی کا خاتمہ، علاقے کی تعمیر نو اور رواں ہفتے قاہرہ میں ہونے والے عرب سربراہ اجلاس کے فیصلوں کی بنیاد پر مالی مدد شامل ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس امریکی شہریت کے حامل افراد سمیت تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لئے قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

Comments

200 حروف