اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے کلکٹر کسٹمز محمد عامر تھہیم کا نام نو فلائی لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس انعام امین منہاس کی سربراہی میں سنگل بنچ نے یہ ہدایات اپنے وکیل ملک محمد فیاض کنڈوال ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست پر جاری کیں جس میں ان کا نام سفری پابندی کی فہرست میں ڈالنے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے کلکٹر کسٹمز محمد عامر تھہیم کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالتیں غیر قانونی اقدامات کے خلاف بنیادی حقوق کی محافظ ہیں۔

درخواست گزار نے فوری درخواست کے ذریعے اپنا نام ’نو فلائی لسٹ‘ میں شامل کرنے کو چیلنج کیا ہے۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کا نام بغیر کسی جواز یا بنیاد کے اور درخواست گزار کو پیشگی اطلاع دیے بغیر ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈال دیا گیا ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ متبادل فورم کی موجودگی کی وجہ سے درخواست ناقابل قبول قرار دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار پاسپورٹ رولز کے تحت ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی ریویو کمیٹی سے رجوع کرسکتے ہیں۔

تاہم عدالت نے موقف مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ اگر کسی غیر قانونی حکم کی وجہ سے بنیادی حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہے تو آئین کے آرٹیکل 199 کے دائرہ اختیار کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایف آئی اے کی سفارش پر ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے درخواست گزار کا نام فہرست میں ڈال دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے بینچ نے کہا کہ انصاف سے فرار یا سنگین جرائم کے ملزمان کے نام سفری پابندی کی فہرست میں شامل کیے جاسکتے ہیں۔

عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار نہ تو انصاف سے مفرور ہے اور نہ ہی وہ کسی سنگین جرم میں ملوث ہے اور درخواست گزار کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کا حکم جاری کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف