دفتر خارجہ نے جمعے کو بتایا ہے کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم 8 پاکستانی شہری وطن واپس بھیج دیے گئے ہیں۔ پاکستان کے ایک سفارتکار نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد وطن واپسی کے معاملے کو اس طرح کی پہلی پرواز قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم آٹھ پاکستانی شہری کل واپس آ گئے ہیں۔
ایک پاکستانی سفارت کار نے تصدیق کی کہ جنوری میں ٹرمپ کی دوسری مدت کے آغاز کے بعد سے یہ اس طرح کی پہلی پرواز ہے۔
سفارت کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کیونکہ 2019 میں بھی اس طرح کی متعدد پروازیں پاکستان آئیں۔
ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور اپنی دوسری مدت کا آغاز امریکہ میں داخلے کو بہتر بنانے کے مقصد سے کئی انتظامی اقدامات کے ساتھ کیا ہے۔
اپنے عہدے کے پہلے دن ریپبلیکن پارٹی نے میکسیکو کے ساتھ جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے احکامات پر دستخط کیے اور علاقے میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے ’جرائم میں ملوث غیر ملکیوں‘ کو ملک بدر کرنے کا عہد کیا۔
وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا ہے کہ ٹرمپ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ نے وسطی اور جنوبی امریکہ میں آمرانہ حکومتوں سے فرار ہونے والے افراد کے لیے پناہ کے پروگرام کو روک دیا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد میکسیکو کی سرحد پر پھنس ے ہوئے ہیں۔
Comments