سندھ حکومت کی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی نے تاخیر سے گاڑیوں کی رجسٹریشن پر جرمانے میں 2 لاکھ روپے کا اضافہ کردیا ہے۔

ایک نئے نوٹیفکیشن کے مطابق تمام درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں کو ان کے گڈز ڈیکلریشن (جی ڈی)/ بل آف انٹری (بی او ای) یا انوائس کی تاریخ کے 30 دن کے اندر رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے، جس میں ناکام ہونے پر اہم جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

جرمانے کے تحت 30 دن سے زائد تاخیر پر 10 ہزار روپے سے لے کر 6 ماہ سے زائد تاخیر پر 2 لاکھ روپے تک جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی موٹر وہیکل کسی مالک یا شو روم موٹر ڈیلر یا ملک میں تیار کردہ موٹر وہیکل یا کسی مجاز شو روم ڈیلر یا مینوفیکچرر کی جانب سے انوائس کی گئی ہو تو ایسی موٹر گاڑی گڈز ڈیکلریشن (جی ڈی) /بل آف انٹری (بی او ای) کی تاریخ سے تیس (30) دن کے اندر سیکشن 23 کے تحت رجسٹرڈ ہوگی۔ درآمد کی صورت میں یا مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں کے معاملے میں انوائس کی تاریخ سے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کوئی گاڑی مالک یا شو روم ڈیلر مطلوبہ وقت کے اندر گاڑی کا اندراج نہیں کرواتا ہے تو انہیں رجسٹریشن فیس اور جرمانہ دونوں ادا کرنا ہوں گے۔ اگر گاڑی رجسٹریشن سے پہلے فروخت کی جاتی ہے تو ، ڈیلر یا مالک کو اسے خریدار کے حوالے کرنے سے پہلے رجسٹریشن مکمل کرنا ہوگی۔

گزٹ میں کہا گیا ہے کہ عدم تعمیل کی صورت میں موٹر رجسٹریشن اتھارٹی گاڑی کو ضبط کرلے گی اور گاڑی کی رجسٹریشن اور حکومت کی طرف سے مقرر کردہ واجبات/ٹیکس کی وصولی کے بعد ہی گاڑی حوالے کی جائے گی۔

بزنس ریکارڈر سے بات کرتے ہوئے آٹو ڈیلر شاہ محمد نے کہا کہ تازہ ترین اقدام سے فروخت متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے کاروبار پہلے ہی سست روی کا شکار ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ “پہلے جرمانے صرف 60 دن کے بعد لاگو ہوتے تھے، جو 5،000 روپے سے شروع ہوتے ہیں اور ایک سال سے زیادہ تاخیر پر 20،000 روپے تک پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ یا تو جرمانے میں کمی کی جائے یا اپنا فیصلہ واپس لیا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے کئی تنازعات جنم لے سکتے ہیں جو کاروبار کے لئے نقصان دہ ہوں گے۔

ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز اے پی ایم اے کے سابق چیئرمین محمد صابر شیخ نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

صابر شیخ نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت کے فیصلے کا کوئی مطلب نہیں ہے اور اسے بغیر کسی مشاورت کے نافذ کیا گیا ہے۔

چار پہیوں والی گاڑیوں کے علاوہ دو پہیوں والی گاڑیوں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی خصوصی جرمانے عائد کیے گئے ہیں یعنی موٹر سائیکلوں، اسکوٹرز، ای وی اسکوٹرز پر 30 دن کے اندر اندراج نہ کرانے کی صورت میں 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

جبکہ رکشہ اور پبلک ٹرانسپورٹ کو 30 دن کے اندر رجسٹرڈ نہ ہونے کی صورت میں 10 ہزار روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Comments

200 حروف